اس بس کا کرایہ کتنا تھا؟ پاکستان کی تاریخ کی وہ بس سروس، جو لندن سے بھارت بھی جاتی تھیں، دیکھیے
ایک وقت تھا جب پاکستان میں ہوائی جہاز تو اتنے نہیں تھے تاہم بسیں ہی ایک سے دوسرے ملک میں بطور سفر استعمال کی جاتی تھیں۔ ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔ سوشل میڈیا پر ان دنوں برطانیہ سے پاکستان اور بھارت آنے والی بس کے کافی چرچے ہیں،
جو کہ اپنی بناوٹ میں تو عام بسوں جیسی ہی تھی تاہم اس کا سفر سب کے دل موہ لیتا تھا۔ 1950 میں شروع ہونے والی یہ بس سروس اپنے دلچسپ روٹ کی وجہ سے سب کی توجہ حاصل کر رہی تھی،
برطانیہ کے مشہور شہر لندن سے شروع ہونے والی یہ بس سروس کئی ممالک سے ہوتے ہوئے بھارت میں آ کر رکتی تھی۔ اس بس کے سفر کی شروعات لندن سے ہوتی تھی، جو کہ اس وقت کا یورپی ملک تھا، اور پھر بیلجئیم، وسطی جرمنی، آسٹریا، یوگسلاویا، بلجیریا، ترکیہ، ایران، افغانستان،
اس وقت کا وسطی پاکستان کے راولپنڈی اور لاہور سے ہوتے ہوئے بھارت میں آکر کر سفر کا اختتام ہوتا تھا۔ کئی ممالک کی سیر کرتے منزل تک مسافروں کو پہچانے والی اس بس سروس کی ایک اور دلچسپ بات یہ بھی تھی کہ اس کا کرایہ اس وقت کا یکطرفہ 145 پاؤنڈز ہوتا تھا اس وقت کے 13 ہزار کے قریب، جو کہ اس وقت کا 40 ہزار سے زائد بنتے ہیں۔
حیرت انگیز طور پر پاکستان کی شاہین سروس بھی بریڈ فورڈ سے پاکستان آیا کرتی تھی، جس سے کئی مسافر فیض یاب ہوا کرتے تھے۔ برطانیہ سے چلنے والی یہ بس سروس پاکستان کے شہر پشاور میں آ کر رکتی تھی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسافر اپنا سامان وغیرہ بس میں رکھ رہے ہیں۔