سعودی لڑکیوں نے وہ کام شروع کردیا جس کے بارے یہاں پاکستان میں بھی کوئی لڑکی سوچ بھی نہیں سکتی
والد کی طرف سے بیٹی کا بار بار رشتہ مسترد کرنے کا معاملہ عدالت پہنچ گیا۔عدالت نے والد سے سرپرستی لے کر لڑکی کا نکاح کروا دیا۔
سعودی میڈیا کے مطابق لڑکی نے عدالت میں درخواست دائر کی کہ والد متعدد رشتہ بلا وجہ ٹھکرا چکا ہےاور میری شادی نہیں کر وا رہا۔لڑکی نے کہا کہ کئی رشتے آئے مگر والد نے ایک بھی قبول نہیں کیا، بلا سبب رشتے مسترد کیے جارہے ہیں
لہذا شرعی سرپرستی والد سے لے کر قاضی کو دے دی جائے۔عدالت نے معاملے میں والد کا موقف سننے کے لیے انہیں بھی سماعت پر بلایا مگر وہ حاضر نہ ہوئے جس پر عدالت نے لڑکی کی سرپرستی قاضی کے سپرد کر دی۔ایک نوجوان نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہاکہ وہ مذکورہ لڑکی سے شادی کے لیے تیار ہے
۔قاضی نے والد کی غیر موجودگی میں لڑکی کی رضامندی سے نکاح کروا دیاواضح رہے کہ سعودی عرب میں لڑکی کی شادی کے لیے ولی یا سرپرست کی اجازت لازمی ہے اس کے بغیر شادی نہیں رجسٹرڈ نہیں کی جاتی۔