عربی خاتون کا انوکھا کام
شادی ہر انسان کی ایک بڑی خواہش ہوتی ہے خواہ وہ مرد ہو یا عورت، تاہم شادی کے بعد کے معاملات کا کسی کو کوئی علم نہیں ہوتا اکثر اوقات بچوں کی پیدائش اور زیادہ یا کم بچے پیدا کرنے پر لڑائی جھگڑے شروع ہو جاتے ہیں تاہم مصر میں ایک خاتون نے بڑی فراخدلی کا مظاہرہ کیا ہے۔
مصر میں ایک باحوصلہ خاتون نے خاوند کی دوسری شادی پرروٹھ کر میکے جانے کی بجائے ا س کی شادری میں بھرپور شرکت کی۔خاتون کی اپنے خاوند اور نئی سوتن کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پروائرل ہوگئیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان تصاویر کی تشہیر کے ساتھ ہی مصریوں میں آن لائن مردوں کی ایک سے زیادہ شادیوں کے موضوع پر نئی بحث بھی چھڑ گئی ہے
۔انسانی حقوق کے کارکنان اور خواتین کے گروپوں نے مرد کی دوسری شادی کو ظالمانہ فعل قرار دیا اور کہا کہ اس سے اسلام میں دوسری شادی کے تصور سے انحراف کیا گیا ہے کیونکہ اسلام بیواؤں اور یتیموں کے تحفظ کے لیے ان سے دوسری شادی کی اجازت دیتا ہے
اور اس کے لیے بنیادی شرط یہ عائد کرتا ہے کہ مرد اپنی بیویوں کے درمیان انصاف کرے گااور کسی ایک کو دوسری پر ترجیح نہیں دے گا اور ان سے مساوی سلوک کرے گا۔دوسری شادی کرنے والے اس مصری دْلھا کا نام’’ معتز ہلال‘‘ ہے جس نے ایک بیان جاری کیا
اور اپنی دوسری شادی کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے خاندان میں توسیع اور مزید بچے چاہتے ہیں۔انھوں نے اپنی دوسری دْلھن کے ساتھ تصاویر کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔انھوں نے اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کیا ہے کہ یہ تصاویر سوشل میڈیا پر کیسے وائرل ہوگئی ہیں؟