دونوں کا جنازہ ایک ساتھ اٹھا تو پورا علاقہ ویسے ہی شریک ہوا
محبّت میں جینے مرنے کی قسمیں تو شاید کئی لوگ کھاتے ہیں لیکن حقیقت میں بہت ہی کم لوگ سچی اور اس قسم کی محبّت کر پاتے ہیں۔آج ہم آپ کو مصر کے ایک ایسے جوڑے کی کہانی بتانے والے ہیں جن کی محبّت کی داستان 55 برس پر محیط ہے۔ 55
سال کی یہ محبّت اس روز ختم ہوئی جب ایک ہی دن دنیا کو دونوں نے الوداع کہہ دیا۔مصری شہری احمد شفیق نے اپنے والدین سے متعلق یہ انکشاف کیا اور بتایا کہ “میرے والدین کا انتقال منگل کے روز ہوا، دونوں نے مثالی ازدواجی زندگی گزاری اور ایک دوسرے سے ٹوٹ کر محبت کی”
۔احمد نے کہا کہ “ہم 5 بہن بھائی ہیں، میرے علاوہ 4 بہنیں ہیں، ہم میں سے کسی نے کبھی والدینکو لڑتے ہوئے نہیں دیکھا، شادی کو 55 سال گزر جانے کے باوجود امی ابو ایک دوسرے سے بہت زیادہ محبت کرتے تھے اور اُن کا یہ رشتہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوا”
۔>والدہ کے حوالے سے بات کرتے ہوۓ احمد کا کہنا تھا کہ “امی چھاتی کے سرطان میں مبتلا ہوئیں تو ابو اُن کی بیماری کو لے کر خود بھی علیل ہوگئے، والدہ علاج کے دوران بہت کمزور ہوگئی تھیں مگر ابو کی طبیعت اتنی خراب نہیں تھی”۔انہوں نے مزید بتایا کہ “8 دسمبر کو مغرب کی اذانوں کے وقت اچانک ابو کا انتقال ہوگیا،ہم نے اس خبر کا امی کو پتہ نہ لگنے دیا اور کفن دفن کے معاملات میں مصروف ہوگئے،
بعدازاں انہیں جب پتہ چلا کہ ابو اب ہم میں نہیں رہے تو وہ بھی صدمہ برداشت نہ کرسکیں اور ڈیڑھ گھنٹے بعد انتقال کرگئیں”۔احمد نے کہا کہ “امی اور ابو دونوں کا جنازہ ایک ساتھ اٹھا تو پورا علاقہ جنازے میں بالکل ویسے ہی شریک تھا جس طرح 55 سال پہلے اُن کی شادی میں علاقہ والوں نے شرکت کی تھی”۔