ابوظہبی میں مقیم اس شہری کے کان سےاچانک پانی بہنےلگا، ڈاکٹر کے پاس گیا تواندر دراصل کیاتھا؟ ڈاکٹر نےایسی بات کہہ دی کہ کبھی سوچ بھی نہ سکتاتھا
کان بہنا ایک عام پایا جانے والا مسئلہ ہے اور اس کے حل کے لئے عموماًگھریلو ٹوٹکوں کو ہی کافی خیال کیا جاتا ہے۔بدقسمتی سے یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے کیونکہ اگر یہ بگڑ
جائے تو کان سے شروع ہونے والا مسئلہ دماغ تک بھی پہنچ سکتا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں مقیم بھارتی شہری گنگا پرساد ریڈی کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ ایک ایسی ہی پریشان کن مثال ہے۔
گلف نیوز کے مطابق 33 سالہ گنگا کے کان سے پیپ بہنے کا سلسلہ شروع ہوا تو وہ بھی یہی سمجھ رہا تھا کہ یہ کوئی تشویش ناک بات نہیں ہے مگر محض ایک ماہ بعد اس کے جسم کی دائیں طرف پوری طرح مفلوج ہوگئی اور
بولنے کی صلاحیت بھی ختم ہو گئی۔ جب اسے ابوظہبی کے NMC سپیشلٹی ہسپتال لے جایا گیا تو نیورو سرجن ڈاکٹر شنکر کوتی نے اس کا تفصیلی معائنہ کرنے کے بعد بتا چلایا کہ اس کے کان کا انفیکشن پیچیدہ اعصابی بیماری کی شکل اختیار کرگیا تھا
ڈاکٹر شنکر کا کہنا تھا کہ اکثر لوگ کان کے انفیکشن کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیتے لیکن اگر اس میں بگاڑ پیدا ہوجائے تو یہ انتہائی خطرناک اعصابی بیماری کی شکل بھی اختیار کرسکتاہے، جیساکہ گنگا پرساد کے کیس میں ہوا۔ کان کا انفیکشن بڑھتے بڑھتے اس کے
دماغ تک پہنچ گیا تھا اور دماغ کے سامنے والے حصے میں بائیں طرف ایک آبلا بن گیا تھا۔ یہ آبلا ایک خطرناک رسولی کی طرح گنگا پرساد کے دماغ پر اثر انداز ہورہا تھا اور اس کی وجہ سے اس کا جسم آدھا مفلوج ہوگیا تھا۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اگر وہ ہسپتال نہ پہنچتا تو عنقریب اس کا باقی جسم بھی مفلوج ہوجاتا۔