بچے ’پیدا کرنے والی فیکٹری‘ پکڑی گئی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)عجیب واقعہ کہ جان کر یقین ہی نہ آئے بلکہ یوں کہیں کہ انسانی عقل دنگ رہ جائے۔ انسان پیسہ کمانے کے لئے کس قدر گر سکتا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ پولیس نے ’بچے پیدا کرنے والی فیکٹری‘ پکڑ لی۔ میل آن لائن کے مطابق یہ ایک غیرقانونی میٹرنٹی ہوم تھا۔
جو بظاہر تو صرف خواتین کے علاج کی غرض سے بنایا گیا تھا لیکن درحقیقت یہاں خواتین کو رکھ کر ان سے بچے پیدا کروائے جاتے تھے اور آگے ان کو فروخت کیے جاتے تھے۔
افریقی ملک نائیجیریا میں اس میٹرنٹی ہوم میں مردوں کو معاوضہ دے کر صرف اس مقصد کے لیے لایا جاتا کہ وہ خواتین کو بُرے فعل کا نشانہ بنا کر انہیں حا ملہ کریں۔ پولیس نے اس ہسپتال سے 4بچے اور 6خواتین کو بازیاب کرایا
۔ ان خواتین میں سے 4ماں بننے والی تھیں۔ یہ کاروبار نائیجیریا کی ریاست اوگن میں انسانی سمگ لنگ میں ملوث گروہوں کی سرپرستی میں ہو رہا تھا۔پولیس کے مطابق طبی مرکز سے بازیاب کی گئی خواتین نے بتایا کہ انہیں کرائے کے مردوں سے کروایا جاتا تھا اور بچے پیدا ہونے کے بعد فروخت کر دیئے جاتے تھے۔
بعض کیسز میں یہ خواتین اپنی مرضی سے پیسوں کے عوض یہ کام کرتی ہیں جبکہ بعض اوقات نوجوان لڑکیوں کو ان کی مرضی کے خلاف ایسی فیکٹریوں میں رکھا جاتا اور بُرے فعل کا نشانہ بنا کر حا ملہ کرکے بچے پیدا کروائے جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ نائیجیریا میں اس سے قبل بھی ایسی کئی بچے پیدا کرنے والی فیکٹریاں پکڑی جا چکی ہیں۔