کیا یہ لفافہ صحافت نہیں کہلائے گی؟ اقرار الحسن کا عمران ریاض سے سوال
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اینکر پرسن اقرار الحسن نے عمران ریاض خان سے سوال کیا ہے کہ جس انسان کو کسی سیاسی جماعت کی حمایت کی
وجہ سے ہر مہینے یو ٹیوب سے دو چار کروڑ آتے ہوں گے کیا وہ اس جماعت پر کبھی جائز تنقید کر کے اپنی ویور شپ خراب کرے گا؟
کیا یہ لفافہ صحافت نہیں کہلائے گی؟ اینکر پرسن عمران ریاض کے بیان “رجیم چینج آپریشن کا سب سے بڑا لوزر پاکستانی میڈیا رہے گا،
کیونکہ اس بار اس نے تھوڑی سی لالچ میں پاکستانیوں میں اپنا اعتبار اور اعتماد مکمل طور پر کھو دیا ہے” پر ردِ عمل دیتے ہوئے اقرار الحسن نے لکھا “
اور رجیم چینج آپریشن کے سب سے بڑے وِنر پی ٹی آئی کے یو ٹیوبر رہے جن میں سے کچھ نے یوٹیوب سے ایک ایک مہینے میں چار، چار
کروڑ روپے کمائے۔ وضاحت: عمران بھائی نے خود ایک وی لاگ میں یو ٹیوب سے چھ ماہ میں بارہ کروڑ کمانے کا اعتراف کیا ہے۔ اللہ نظرِ بد سے بچائے۔”انہوں نے مزید کہا “عمران ریاض پروفیشنل
صحافی ہیں، میں جانتا ہوں وہ ایسا نہیں کرتے ہوں گے لیکن نکتہ یہ ہے کہ جس انسان کو کسی سیاسی جماعت کی حمایت کی وجہ سے ہر مہینے یو ٹیوب سے دو چار کروڑ آتے ہوں گے کیا
وہ اس جماعت پر کبھی جائز تنقید کر کے اپنی ویور شپ خراب کرے گا؟ کیا یہ لفافہ صحافت نہیں کہلائے گی؟” دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی
کے نو اور صوبائی اسمبلی کی تین نشستوں پر ضمنی انتخابات 9 کی بجائے 16 اکتوبر کو ہوں گے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فیصلہ کیا ہے
کہ قومی اسمبلی کے نو اور صوبائی اسمبلی کی تین نشستوں پر ضمنی انتخابات 9 کی بجائے 16 اکتوبر کو ہوں گے۔