in

بیٹا جیل میں تھا تو میں کیسے اے سی والے ٹھنڈے کمرے میں سو سکتا تھا ۔۔ سلمان خان جیل گئے تو ان کی فیملی نے کتنی پریشانی میں یہ دن گزارے؟

بیٹا جیل میں تھا تو میں کیسے اے سی والے ٹھنڈے کمرے میں سو سکتا تھا ۔۔ سلمان خان جیل گئے تو ان کی فیملی نے کتنی پریشانی میں یہ دن گزارے؟

بھائی جان یہ وہ نام ہے جو سنتے ہی لوگوں کو معلوم ہو جاتا ہے کہ سلمان خان کی بات ہو رہی ہے۔ ویسے تو سلمان خان کے بارے میں لوگوں کو یہ معلوم ہے کہ یہ لوگوں کے مشکل وقت میں ان کے ساتھ ہوتے ہیں چاہے پھر خوشی میں شریک ہوں یا نہ ہوں۔

مگر کیا آپکو معلوم ہے کہ سلمان خان کی زندگی کا وہ راز جس نے انہیں شدید تکلیف دی تھی۔ جی ہاں ہم یہاں بات کر رہے ہیں جب ان پر ہرن کے شکار کرنے کا الزام لگا تھا۔ اپنے اوپر لگے اس الزام پر انکا کہنا ہے کہ میں ” ہم ساتھ ساتھ ہیں ” فلم کی شوٹنگ کر رہا ہے تھا۔

تو 9 تاریخ کو پولیس آئی اور ہمیں اٹھا کر لے گئی اور میرے ساتھ اداکارہ تبو، نیلم اور سنالی وغیرہ کو بھی لے گئی ان بچاروں کو تو معلوم ہی نہیں تھا کہ ہوا کیا۔ پھر میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اگر آپکو لگتا ہے کہ ہم نے یہ غلط کام کیا ہے تو میں کوئی صفائی نہیں دوں گا بلکہ عدالت میں اس کیس کو لڑوں گا اور جیت کے دکھاؤں گا۔

مزید یہ کہ جب ان کا پوسٹمارٹم ہوا تو معلوم ہوا کہ ایک زیادہ کھانے کی وجہ سے مر گئی تو دوسری کو چوٹ لگی تھی ٹانگ پر اور اسے کوئی جانور کھا گیا یہی نہیں پھر 11 دن بعد ایک اور پوسٹ مارٹم کیا گیا جس کی رپورٹ بھی کچھ ایسی ہی آئی۔

اس کیسے کے علاوہ بات کریں تو سلمان خان کو کچھ دنوں کیلئے ایک اور کیس میں جیل کی ہوا بھی کھانی پڑی تھی تو وہ ہے جب انہوں نے اپنی گاڑی سے کچھ لوگوں کو ڈالا تھا۔ اس کیس پر بات کرتے ہوئے ان کے والد سلیم خان کہتے ہیں۔

کہ میں گھر پر اے۔سی لگتا تھا تو مجھے تکلیف ہوتی تھی اور کھانا کھانے کا دل نہیں کرتا تھا کیونکہ میرا بیٹا جیل میں تھا پھر جب میں ایک دن اس سے ملنے جیل گئے تو اس نے جاتے ہوئے اپنی والدہ سے کہا کہ آج کے بعد پاپا کو یہاں مت لانا ماما۔

یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ یہ سب باتیں کرتے ہوئے سلیم خان کی آواز بھر آئی تھی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ دن انہوں نے کس اذیت میں گزارے ہوں گے۔

آخر میں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ بھارتی فلم انڈسٹری میں سلمان خان کے والد ایک مشہور فلم لکھنے والے تھے مگر جب انہوں نے فلمی دنیا میں قدم رکھا تو ان کے پاس اتنے پیسے نہیں ہوتے تھے کہ ایک جوڑی کپڑے اچھے سے لے لیں۔

تو یہ کہتے ہیں کہ میں ایک شرٹ یا پینٹ لینے کیلئے سنیل شیٹی کی دکان پر چلا گیا جہاں ایک شرٹ لی تو میری نظر ایک جینز پر پڑی تو سنیل شیٹی نے مجھے یوں ہی دے دی پھر ایک نظر پرس پر پڑی تو انہوں نے مجھے یہ بھی تحفے کے طور پر دے دیا۔

یہی نہیں پھر اپنے گھر بھی لے گئے۔ واضح رہے کہ یہ سب باتیں کرتے ہو سلمان آبدیدہ ہو گئے تھے۔ آج ویسے تو سلمان خان کے پاس اتنی دولت ہے کہ جو چاہیں خرید سکتے ہیں۔

مگر پھر بھی یہ انتہائی اچھے انسان ہیں ہمیشہ غریبوں کے علاج، غریب بچوں کی تعلیم اور روزگار کیلئے لوگوں کی مدد کرتے رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا انہیں بھائی جان کہہ کر پکارتی ہے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

تاکہ ظفراللہ جمالی کو یاد رہے کہ اصل طاقت ہم ہیں اور ہم اسے کسی بھی وقت اتار سکتے ہیں ۔۔۔ ایک بار قومی اسمبلی میں ظفراللہ جمالی کو صرف چند ووٹوں سے کیوں کیسے اور کس نے جتوایا ؟ اعزاز سید کے انکشافات

ایک برطانوی عدالت کا وہ فیصلہ جس نے عمران خان کا مستقبل محفوظ کر دیا اور انگلش کرکٹر آئن بوتھم کو دیوالیہ کردیا ؟ کرکٹ سے دلچسپی رکھنے والوں کے کام کی تحریر