اختلافات کا آغاز!!!! راجہ ریاض نے شہباز شریف پر اعتراض اُٹھا دیا، حکومت کو بڑا جھٹکا دے دیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) چیئرمین نیب کی تعیناتی کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجا ریاض میں ڈیڈلاک برقرار ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے شہباز شریف کے تجویز کردہ ناموں پر اعتراض اٹھا دیا۔راجہ ریاض نے کہا ہے کہ تمام جماعتوں کے لیے قابلِ قبول ناموں کا
پینل بھجوایا جائے۔انہوں نے موقف اپنایا کہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بھی مشاورت کرنا چاہتا ہوں۔مقبول باقر کی جانب سے ابھی تک عہدے کے لیے رضامندی ظاہر نہیں کی گئی۔پیپلزپارٹی جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کو چیئرمین نیب بنانے پر اصرار کر رہی ہے
۔ن لیگ کی طرف سے آفتاب سلطان، اخلاق تارڑ اور جہانزیب خان کا نام دیا گیا ہے جب کہ وزیراعظم نے فیصلے کیلئے اتحادیوں سے ملاقاتیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔چیئرمین نیب کیلئے آئندہ ہفتے مزید مشاورت ہوگی ۔ وزیراعظم اور راجہ ریاض کی ملاقات بھی متوقع ہے۔مزید بتایا گیا
کہ اس سلسلے میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کو سابق سرکاری افسران کے نام دینے کی درخواست کر دی گئی۔ اختلافات کی وجہ سے اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم شہباز شریف کی دوبارہ ملاقات نہ ہو سکی۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے
کہ اگر زرداری نے مقبول باقر کا نام واپس نہ لیا تو ہمیں یہ کڑواہ گھونٹ پینا پڑے گا۔جس کے بعد راجہ ریاض نے بھی شہباز شریف کے تجویز کردہ ناموں پر اعتراض اُٹھا دیا ہےوزیر داخلہ راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ جسٹس ر مقبول باقر ایک معتبر شخص ہیں
چیئرمین نیب کے لیے ان کا نام زیرغور ہے، ہوسکتا ہے اگلے دو روز میں حتمی نام کا اعلان ہوجائے۔ قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ حکومتی اتحاد نے چیئرمین نیب کیلئے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) مقبول باقر کے نام پر اتفاق کرلیا۔
ذرائع کے مطابق (ن) لیگ، پیپلز پارٹی اور دیگر اتحادی جماعتوں کے درمیان نئے چیئرمین نیب کے نام پر مشاورت ہوئی جس میں نئے چیئرمین کیلئے جسٹس (ر) مقبول باقرکا نام حکومتی فہرست میں سرفہرست ہے۔