نابینا حکیم نے لڑکی کے نبض پر ہاتھ رکھا تو ایک عجیب بات کہ ڈالی
نابینا حکیم نے لڑکی کے نبض پر ہاتھ رکھا تو ایک عجیب بات کہ ڈالی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) طب ایک پرانا علم ہے جس میںاسلام کے آنے کے بعد حیرت انگیز طور پر ترقی ہوئی اور اس میںایسی اشیاء کا اضافہ کیا گیا جو کہ آج کل کے میڈیکل سانس میںکثرت سے استعمال ہوتے ہیں ،اگرچہ اب قحط الرجال ہے لیکن تاریخ طب سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ ایسے لوگ ابھی بھی ہیں جن کی وجہ سے
یہ فن پھیل رہا ہے۔ ’’ہندوستان کے نامور اطبا‘‘ ایک مشہور کتاب ہے جس میں مشہور ہندوستانی اطباء کے عجیب و غریب واقعات لکھے ہوئے ہیںان میںایک نابینا حکیم کا بھی ذکر ہے جو مریض کی نبض سے تمام حالات جان لیتے اور یہ بھی بتا سکتے تھے کہ نبض مرد کی ہے یا عورت کی ، مریض بچہ ہے یا بڑی عمر کا اور
ان کا بتایا ہوا کبھ ی غلط نہیں ہوا خواجہ حسن نظامی اپنے 13 ستمبر 1922ء کے روزنامچہ میں ان کی فن طبابت پر دسترس کے بارے کافی تصیل میں لکھا ہے کہ حکیم نابینا صاحب مہاراج سرکش پر شار کی کوٹھی انکے بچوں کی نبض دیکھنے گئے ،میں نے دیکھا کہ ہر ایک آرہا ہے اور حکیم صاحب کو اپنی نبض دکھا رہا ہے اور
حکیم صاحب ساتھ ساتھ ہر ایک کو تفصیلی حالت بتا رہے ہیں مجھے حیرانگی ہوئی کہ حکیم صاحب نے کسی سے بھی اس کی حالت کا نہیں پوچھا خود ہی ہر بیمار کی مفصل کیفیت نبض دیکھ کر بتا دی اور ہر بیمار نے تصدیق کی کہ بیشک یہی حال ہے. اس وقت
میری حیرانگی پر مہاراجہ صاحب ہنسنے لگے اور کہا کہ میں نے انہیںحیدر آباد میں رانی کی نبض کی جگہ اپنا ہاتھ پکڑایا تو حکیم صاحب مسکرا کر کہنے لگے کہ یہ تو راجہ صاحب کا ہاتھ ہے رانی صاحبہ کا ایسا ہاتھ ہے ہی نہیں۔