علامہ اقبال کی بہو کے گھر کا دروازہ توڑ دیا! مرد پولیس والوں نے تھپڑ مارا اور موبائل چھین کر لے گئے۔۔ سیاسی رہنماؤں کے گھر کی خواتین کا بیان
“میں ناصرہ اقبال، ریٹائرڈ جج ہوں اور رات کے10 بجے پولیس میرے گھر میں داخل ہوئی ہے ایک پولیس والا دروازے کے اوپر سے کود کر گھر میں داخل ہوا پھر میرے گھر کا دروازہ توڑا گیا اس کے بعد بنا کسی وارنٹ کے دیکھا گیا کہ ولید اقبال کہاں ہے۔ جب کہ اس نے کوئی جرم نہیں کیا“
علامہ اقبال کی بہو کا بیان
یہ خاتون کوئی اور نہیں بلکہ علامہ اقبال کی بہو ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوئی جب کہ ان کا یا ان کے بیٹے کا کوئی جرم نہیں۔ وہ قانون کے رکھوالے ہیں اور ان کے ساتھ اتنا برا سلوک کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما کی بیٹی پر تشدد
“میرے والد صاحب خور ریٹائرڈ میجر تھے آرمی میں اور یہ کوئی طریقہ نہیں ہے کہ 40 مرد اور عورتیں غنڈوں کی طرح کسی کے گھر میں گھس کر دروازہ توڑ کر گھس جائیں۔ میری بیٹی پر تشدد کیا گیا اسے تھپڑ مارا اور موبائل چھین کر لے گئے”
یہ کہنا ہے پی ٹی آئی رہنما ریحان بن جاوید کی اہلیہ اور بیٹی کا۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک بچی سامنے بری طرح رو رہی ہے۔
بہاولپور میں پیش آئے اس واقعے میں ریحان بن جاوید کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ” جب ہم نے ان سے اپنا قصور پوچھا تو بولے کہ تم عورتیں ہو اس لئے تمھارا لحاظ کر رہے ہیں کیا تم کو نہیں پتا کہ تمھارے خاوند کو لا اینڈ آرڈر کا پتا تھا تو وہ یہاں سے کہاں بھاگ گیا ہے”
اس کے علاوہ ان کا یہ بھی الزام ہے کہ پنجاب پولیس کے مرد اہلکاروں نے ان پر اور ان کی بیٹی پر تشدد کیا اور ان سے بدتمیزی کی۔
حماد اظہر کی والدہ کا بیان
پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھر چھاپے اور گرفتاریوں کے حوالے سے رہنما حماد اظہر کی والدہ کی ویڈیو بھی اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ پولیس والے ان کے گھر میں زبردستی داخل ہوئے اور ان کے بیڈرومز اور ٹی وی لاؤنج میں بھی گئے۔ محترمہ کا کہنا تھا کہ اس طرح نہیں کرنا چاہیے اور تھوڑی شرافت دکھانی چاہیے۔