نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے لازمی طور پر راضی کرے گا جو
نبی ﷺ کے خادم حضرت ابوسلام سے روایت ہے ، نبی ﷺ نے فرمایا :’’ جو مسلمان ، یا جو انسان ، یا جو بندہ شام کے وقت اور صبح کے وقت یوں کہتا ہے :
( رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا ، وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا ، وَبِمُحَمَّدٍ نَبِيًّا ) ’’ میں اللہ کے رب ہونے پر ، اسلام کے دین ہونے پر اور محمد ﷺ کے نبی ہونے پر راضی ہوں ۔‘‘
تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے لازمی طور پر راضی کرے گا ۔‘‘سنن ابن ماجہ 3870
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ صبح و شام یہ دعائیں پڑھنا ترک نہیں فرماتے تھے : ( اللَّهُمَّ إِنِّي …… وَأَعُوذُبِكَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِي ) ’’ یا اللہ ! بے شک میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں ۔
یا اللہ ! بے شک میں تجھ سے معافی کا اور دین و دنیا میں اہل و عیال اور مال و اسباب میں عافیت کا سوال کرتا ہوں ۔ یا اللہ ! میرے عیبوں پر پردہ ڈال دے اور میری پریشانیوں سے مجھے امن دے ۔
اور میری حفاظت فرما میرے سامنے سے ، میرے پیچھے سے ، میری دائیں طرف سے ، میری بائیں طرف سے اور میرے اوپر سے ، اور میں اس بات سے بھی تیری پناہ میں آتا ہوں کہ مجھے نیچے سے اچانک پکڑ لیا جائے ۔‘‘
امام وکیع رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ اس سے مراد زمین میں دھنس جانا ہے ۔ سنن ابن ماجہ 3871