مجھے اپنی ماں کی موت کے بعد پتہ چلا کہ میں یتیم ہوں۔۔۔شوبز کی باہمت خواتین جنہوں نے بہن بھائیوں کی خاطر شادی نہیں کی
پاکستانی شوبز انڈسٹری میں ایسے کئی نام ہیں جنہوں نے اپنے گھر کی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لئے خود اپنی زندگی کی خوشیوں کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا۔۔۔اپنی عمر صرف دوسروں کے نام کردی اور شادی کے بارے میں سوچا تک نہیں۔۔۔
شائستہ جبیں
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹڑی کا ایک بہت ہی خوبصورت چہرہ جنہیں ہم عموماً ماں کے کردار میں دیکھتے ہیں۔۔۔اور جنہوں نے پی ٹی وی کے ڈرامہ ’آغوش ‘‘ سے دلوں میں جگہ بنائی۔۔۔محض بائیس سال کی عمر میں چار بچوں کی ماں کا کردار نبھایا اور پھر اسی ڈرامہ میں بڑھاپے کی بھی اداکاری کی۔۔۔انڈسٹری میں شائستہ جبیں کو آئے تیس برس ہوجائیں گے۔۔۔حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران شائستہ جبیں نے بتایا کہ میں بہت چھوٹی تھی
جب میرے والد کا انتقال ہوا اور مجھ سے چھوٹے بہن بھائی بھی تھے۔۔۔میری والدہ کا اور میرا ساتھ بہت ہی گہرا تھا اور میں ان کے بہت قریب تھی۔۔۔گھر کو سنبھالنے کی خاطر اور اپنی ذمہ داریوں کی نبھانے کی غرض سے میں نے میڈیا انڈسٹری میں قدم رکھا۔۔۔میرے خاندان میں اس وقت بھی اور آج تک کوئی بھی اس کام کو اتنا پسند نہیں کرتا تھا۔۔۔اب تو تھوڑا بہت مل بھی لیتے ہیں لیکن اس وقت تو بہت خفگی تھی۔۔میں نے اپنی والدہ کے انتقال کے بعد جانا کہ یتیمی کیا ہوتی ہے۔۔۔
ماں اتنا گھنا سایہ تھیں شائستہ جبیں کے لئے۔۔۔انہوں نے اپنے بہن بھائیوں کی شادیاں کیں اور ان کے بچوں کی بھی۔۔۔گھر میں اور دوستوں میں سب کے لئے وہ ساشا کے نام سے ہی جانی جاتی ہیں اور انہیں سب سے ہمدرد ساتھی مانا جاتا ہے۔۔۔اپنی عمر کے قیمتی ماہ و سال شائستہ جبیں نے خاموشی سے بغیر کسی کو بتائے اپنی ذمہ داریوں کے نام کردیئے
زیبا شہناز
کامیڈی لیجنڈ اور پاکستانی شوبز انڈسٹری کو اپنی زندگی دینے والی زیبا شہناز ایک بہت مضبوط اعصاب کی خاتون ہیں جنہوں نے زندگی میں بہت بڑے بڑے صدمے برداشت کئے لیکن ہمیشہ ڈٹ کر کھڑی رہیں۔۔۔اپنے چھوٹے بھائیوں کے لئے اور گھر والوں کے لئے زیبا شہناز نے بہت محنت کی اور ہر طرح کے کردار میں خود کو نا صرف ڈھالا بلکہ نبھایا بھی۔۔۔ ساحر لودھی کے شو میں ایک بار انٹرویو کے دوران بتایا کہ میرا بچپن بہت ہی عالیشان تھا، ہر طرف پیسے کی ریل پیل تھی،
اتنی گاڑیاں تھیں کہ سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ کس میں جائیں۔۔۔لیکن پھر پل میں سب کچھ بدل گیا۔۔۔میرا چھوٹا بھائی صرف ایک سال کا تھا دودھ پیتا تھا اور ہم دو کمروں کے ایک چھوٹے سے کوارٹر میں آگئے۔۔۔میری ماں کی ہمیشہ یہ خواہش تھی کہ پہلا بیٹا ہوتا تو ذمہ داریاں اٹھاتا۔۔۔لیکن میں نے نو سال کی عمر میں ہی ایک مزار پر ان کے ساتھ جا کر یہ دعا مانگ لی کہ مجھے میری ماں کا بیٹا بنا دینا اور میری دعا پوری ہوگئی۔۔۔میں نے بہت محنت کی ۔۔۔بائیس بائیس گھنٹے جاگ کر کام کیا۔۔میری ماں بہت معصوم عورت تھی،
رشتہ داروں اور دوست احباب انہیں بے وقوف بناتے گئے اور سب کچھ ہڑپ کر گئے۔۔۔میرے والد ہسپتال میں تھے اور ان کے پارٹنرز انگوٹھا لگوا کر ان کے پیسے پر قابض ہوتے گئے۔۔۔پھر میں نے اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی ذمہ داری اٹھائی اور آج تک میں ان کے لئے وہی بڑا بھائی ہوں۔۔۔حال ہی میں زیبا شہناز نے اپنے بھتیجے کی جوان موت کا صدمہ بھی جھیلا ہے۔۔۔
شادی نا کرنے کی سب سے بڑی وجہ محبت کا نا ملنا اور دوسری وجہ ذمہ داریوں کو نبھانا تھا۔۔۔زیبا شہناز نے بتایا کہ میں نے ایک شخص سے بے پناہ محبت کی لیکن ان کی والدہ کا کہنا تھا کہ شوبز کی لڑکیاں اچھی نہیں ہوتیں۔۔۔تو مجھ سے شادی نا ہوئی لیکن میں آج بھی اس عشق کی گرفت میں ہوں۔۔۔لیکن وہ اپنی مضبوط شخصیت کی وجہ سے بہت ساری لڑکیوں کے لئے ایک مثال ہیں۔۔۔