مجھ پر کالا جادو کروایا گیا ۔۔ سلمیٰ ظفر نے شوبز چھوڑ کر ہوٹل کیوں کھولا؟ انہوں نے پہلی بار انکشاف کر دیا
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی باصلاحیت اداکارہ و کامیڈین سلمیٰ ظفر جو اب اسکرین پر بہت کم نظر آتی ہیں، حال ہی میں وہ ایک مشہور کامیڈین نادر علی کے پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شریک ہوئیں جس میں انہوں نے کچھ ایسی باتیں کی جنہیں جان کر صارفین کو بھی یقین نہیں آئے گا۔
اداکارہ سلمیٰ ظفر ایک سلجھی ہوئی شخصیت کی مالک ہیں مگر ڈراموں میں وہ ایک الگ ہی کرداروں میں نظر آتی ہیں۔ میزبان نادر علی نے سوال کیا کہ آپ نے اداکاری چھوڑ کر ہوٹل کیوں کھولا؟ سلمیٰ ظفر نے کہا کہ میں شیف تھی مگر میرا کام ہوٹل کے کاؤنٹر پر بیٹھنے کا تھا جہاں میں تمام معاملات دیکھا کرتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ کھانے کے کام میں جادو بہت ہے لیکن جادو ویسے بھی بہت ہے جیسے کالے جادو یا علم کروا دینا جس سے آپ کا کام پورا نہ ہوسکے۔
نادر علی نے پوچھا کہ آپ ان چیزوں پر یقین رکھتی ہیں جس پر سلمیٰ ظفر نے کہا کہ میں ذاتی طور ایسی چیزوں پر یقین نہیں رکھتی مگر میں نے یہ چیزیں اپنی آنکھوں سے ہوتی دیکھی ہیں اور میں یہ چیزیں بھگت چکی ہوں۔
اداکارہ نے بتایا کہ میں نے بھی اس چیز پر گیارہ سال تک یقین نہیں کیا اور میں پریشانی کے عالم میں تھی تو مجھ سراج دین نامی مرحوم بزرگ کے پاس لاہور بھیجا گیا۔ ان کے پاس گئی تو معلوم ہوا کہ مجھ پر 22 افراد نکلے تھے جنہوں نے عملیات کروایا ہوا تھا۔
سلمیٰ ظفر نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ ایک میرے ہوٹل ایک تازہ چکن کا گوشت آرہا ہے، سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے اور پھر لوگ اپنے گھروں سے وہی کھانا لے کر آرہے تھے کہ جس میں کٹے ہوئے بال پڑے ہوئے تھے اور کیڑے چل رہے ہیں۔
سلمیٰ ظفر نے مزید بتایا کہ مجھے منافع بہت اچھا ہوتا ہے مگر جب آپ کا کام ہی روک دیا جائے تو اس کا مطلب کچھ تو بات ہے۔ بہت سے لوگ ایسے بھی تھے جنہیں میرا ہوٹل نظر ہی نہیں آتا تھا۔ مزید سلمیٰ ظفر نے اپنے کام سے متعلق کیا کہا دیکھئے ویڈیو۔