in

ہیئر ڈریسر کی ایک معمولی غلطی نے اس کو کروڑوں کا چونا کیسے لگا دیا حیرت انگیز واقعہ

ہیئر ڈریسر کی ایک معمولی غلطی نے اس کو کروڑوں کا چونا کیسے لگا دیا حیرت انگیز واقعہ

بڑوں کی کہاوت ہے کہ اپنے درزی اور نائی کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے کیوںکہ ان کی معمولی سی نا تجربہ کاری آپ کو ایسا نقصان بہنچا سکتےہیں جس کے سبب آپ بڑی مشکل کا شکار ہو سکتے ہیں-

ایسا ہی ایک واقعہ بھارت کی ماڈل آشنا رائے کے ساتھ پیش آیا ۔ جو 2018 میں نیو دہلی کے ایک ٹاپ ہوٹل میں قیام کیا اور اس دوران اس ہوٹل کے سیلون میں وہاں گئيں اور ان کے عملے سے درخواست کی کہ ان کے بال صرف لمبائی سے چار انچ تک ٹرم کر دیں-

مگر اس سیلون کے عملے کی ناتجربہ کاری کے سبب جب انہوں نے ٹرمنگ کے بعد اپنے بالوں کو دیکھا تو ان کو اندازہ ہوا کہ انہوں نے ان کے سر پر صرف چار انچ تک بال چھوڑے اور باقی سارے بال کاٹ دیے جس نے ان کو شدید صدمے سے دوچار کر دیا-

کافی جھگڑے کے بعد آشنا رائے نے اس سیلون کے خلاف کیس کر دیا جس کا تاریخی فیصلہ گزشتہ ہفتے سامنے آیا جس میں کہا گیا کہ آشنا رائے ایک ماڈل تھیں اور ان کی مختلف بالوں کی

صحت کو بہتر بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ تھا جن کے لیے وہ ماڈلنگ کر رہی تھیں۔ بالوں کی اس کٹنگ کے سبب ان کو ان کانٹریکٹ سے

بھی ہاتھ دھونے پڑے جس نے ان کو معاشی نقصان سے دو چار کیا اس کے ساتھ ساتھ سخت ذہنی اذیت اور صدمے سے بھی گزرنا پڑا-

ان کی ان کے بالوں کے ساتھ ایک جذباتی لگاؤ بھی تھا اور اس کے علاوہ انہوں نے اپنے بالوں کی خوبصورتی اور نشو نما پر خطیر رقم بھی خرچ کی ہوئی تھی جو کہ ان بالوں کے کٹنے کی صورت میں ان کے لیے سخت تکلیف کا سبب بنی-

اس وجہ سے عدالت کے مطابق اس تمام نقصان کی ذمہ داری اس سیلون کے مالکان پر عائد ہوتی ہے اس لیے ہرجانے کے طور ان کو آٹھ ہفتوں میں دو کروڑ روپے ادا کرنے کا حکم دیا ہے ۔ یہ فیصلہ اس حوالے سے تاریخی فیصلہ ہے کہ اس میں ماڈل کو ان کے نقصان کی بھر پائی بھی ہو گئی اور باقی لوگوں کو سبق بھی مل گیا کہ آئندہ ایسی غلطی کو نہ دہرائیں-

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

جہانگیر ترین اور علیم خان نے عمران حکومت گرانے میں کیا کردار ادا کیا ؟ حامد خان کا تہلکہ خیز انکشاف

گھر خریدنے کے لیے 40 لاکھ روپے دے دو ۔۔ جب لائیو شو میں عدنان صدیقی نے ہمایوں اور فیصل سے مدد مانگی، تو کیا ہوا؟