میں نے تمھاری مدد تب کی تھی جب ہم دونوں غریب تھے۔۔ غریب اخبار فروش نے بل گیٹس کو کیا سبق دیا جو وہ کبھی بھول نہیں سکتے؟
“میں ایک ایسے شخص کو جانتا ہوں جو مجھ سے زیادہ امیر ہے“ بل گیٹس نے کئی سال پہلے ایک انٹرویوکے دوران سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا
وہ شخص کون ہے؟ سوال دوبارہ پوچھا گیا
بل گیٹس نے اس بار پورا واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ ایک بار جب میں اپنی زندگی میں جدوجہد کے دور سے گزر رہا تھا مجھے ایک اخبار والا ملا۔ مجھے اخبار خریدنا تھا لیکن میرے پاس پیسے نہیں تھے۔ اخبار فروش نے مجھے وہ اخبار مفت میں دے دیا۔
کچھ مہینوں بعد مجھے وہی اخبار فروش دوبارہ ملا۔ اتفاق سے اس دن بھی میرے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ میں اخبار خرید سکوں۔ اخبار فروش نے مجھ سے سے کہا کہ کوئی بات نہیں آپ ایک بار اور اخبار لے جائیں اور جب پیسے ہوں تو واپس کردیجیے گا۔
18 سال بعد اسی اخبار فروش سے ملاقات
اس بات کو 18 سال گزر گئے اور می دنیا کا سب سے امیر ترین کاروباری شخص کے طور پر مشہور ہوگیا۔ اسی دوران مجھے اچانک وہ اخبار فروش یاد آیا جس پر میں نے اس کے احسانوں کا
بدلہ چکانے کا فیصلہ کیا اور اسے تلاش کرنے لگا۔ تقریباَ ڈیڑھ ماہ بعد مجھے وہ اخبار فروش مل گیا۔ میں اس کے پاس گیا اور اس سے پوچھا کہ کیا تم مجھے جانتے ہو؟ اخبار فروش نے کہا جی ہاں آپ بل گیٹس ہیں۔
میں نے اسے کہا کہ تمھیں یاد ہے کہ ایک بار تم نے مجھے مفت اخبار دے کر میری مدد کی تھی جس پر اخبار فروش نے کہا سر مجھے یاد ہے اور میں نے دو بار آپ کی مدد کی تھی۔
میں نے اسے کہا کہ تب میرے پاس پیسے نہیں تھے لیکن اب میں دنیا کا سب سے امیر آدمی ہوں اور اس احسان کے بدلے تمھاری مدد کرنا چاہتا ہوں۔ تم کو جو چاہئیے مجھے بتاؤ؟
اخبار فروش نے اس بار میرے سوال کے جواب پر مسکراتے ہوئے کہا سر جب میں نے آپ کی مدد کی اس وقت میں اور آپ دونوں غریب تھے اور میں نے غربت کے باوجود آپ کی مدد کی تھی جبکہ آپ میری مدد اس وقت کرنا چاہتے ہیں جب آپ امیر ہوچکے ہیں تو آپ کی اور میری مدد برابر کیسے ہوئی؟
انسان امیر اپنے بڑے ظرف سے ہوتا ہے پیسوں سے نہیں
بل گیٹس کہتے ہیں کہ اخبار فروش کی اس بات نے مجھے لاجواب کردیا اور مجھے احساس ہوا کہ انسان امیر اپنے پیسوں سے نہیں بلکہ اعلیٰ ظرفی سے ہوتا ہے جو اس غریب اخبار فروش میں مجھ سے زیادہ موجود تھی۔