in

اپنے بیٹے کی جان بچانے کے لیے گھر بیچ دیا مگر ۔۔ وہ شخص جس نے بیٹے کی خاطر اپنا گھر بیچا مگر بعد میں اسی کو اپنے گھر سے نکال دیا

اپنے بیٹے کی جان بچانے کے لیے گھر بیچ دیا مگر ۔۔ وہ شخص جس نے بیٹے کی خاطر اپنا گھر بیچا مگر بعد میں اسی کو اپنے گھر سے نکال دیا

یہ ایک ایسے باپ کی کہانی ہے جو کبھی گھر کا مالک تھا مگر بعد میں اس کے ساتھ جو ہوا جان کر بہت دکھ ہوگا۔ یہ غریب شخص سڑک سے خالی بوتلیں جمع کرتا تھا لیکن ایک ہییرسلون کے مالک نے اس کا بال کاٹ کر اور میک اپ کر کے صاف ستھرا کر دیا تھا۔

اس غریب آدمی کا ایک بیٹا جو کینسر کی بیماری میں مبتلا ہوگیا تھا اور اپنے علاج کے لیے پیسے اکھٹا کر رہا تھا۔ مگر باپ نے اپنے بیٹے کی سنگین بیماری کے علاج کے لیے اپنا پورا گھر فروخت کردیا تھا۔

اس بوڑھے شخص کے مطابق اس نے ایک دن خبروں میں اپنے بیٹے کو دیکھا میں جسے وہ دس سالوں سے تلاش کر رہا تھا۔ غریب شخص نے اپنا گھر بیچ دیا تھا اور اس کی جان بچانے کے لیے اس کے علاج کے لیے ادائیگی کی۔ پھر ہوا کچھ یوں کہ جیک جو اس بوڑھے شخص کا بیٹا تھا اس نے اپنے والد کو کہا کہ آپ میرے والد نہیں ہیں اور یہ کہہ کر جیک نے انہیں کمرے سے باہر نکال دیا۔

باپ اپنے بیٹے کو دس سال سے حقیقت بتانا چاہتا تھا مگر وہ ان کی ایک سننے کو تیار نہ تھا اور انہیں پہچاننے سے انکار کر دیتا تھا۔ بیٹے کا علاج اسپتال میں چل رہا تھا مگر اسپتال کی سیکیورٹی جیک کے والد کو باہر نکال دیتی اور وہ باہر بینچ پر ہی پوری رات سوتا رہا۔

ایک رات جیک کے والد کو مجھے ڈاکوؤں نے لوٹ لیا اور وہ ان کا آئی ڈی کارڈ بھی لے جاتے ہیں۔ پولیس نے اس شخص سے کہا کہ چوروں کے ڈھونڈنے میں وقت لگے گا۔ جیک کے والد نے بتایا کہ میں کام کی تلاش میں تھا مگر آئی ڈی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے مجھے کوئی ملازمت نہیں دیتا تھا۔

مجبورا پھرمیں سڑکوں سے خالی بوتلیں جمع کرتا رہا۔ پھر ایک دن میں پارک میں موجود تھا تب میں نے جیک کو دیکھا۔ اپنے بیٹے کے پاس میں گیا اور اس سے پوچھا کیا تم اب ٹھیک ہو جس پر بیٹے نے والد ایک بار نہ پہچانتے ہوئے جانے کا کہا اور ایک ڈالر بھی اسے پکڑا دیا تھا۔

غریب بوڑھا آدمی اپنے بیٹے جیک کے دفتر گیا تاکہ اسے سچ سے آگاہ کر سکے۔ بوڑھے آدمی نے اچانک گاڑی میں ایک کتے کی آواز سنی اور یہ وہی پالتو کتا تھا جو اس نے اپنے بیٹے جیک کو اس کی دسویں سالگرہ کے موقع پر دیا تھا۔

اس کا دھوپ میں کھڑی بند گاڑی میں دم گھٹ رہا تھا۔ آدمی کے مطاق اس نے فوری طور گاڑی کی کھڑکی توڑ دی اور شیشہ ٹوٹنے کی آواز سن کر جیک باہر آیا۔ جیک نے اپنے ہی والد کو گریبان سے پکڑا جس پر باپ نے کہا کہ میں کتے کی جان بچا رہا تھا لیکن اس نے ایک نہ سنی اور پولیس کو بلا لیا۔

کچھ دن بعد بوڑھے شخص کو ایک ہئیر ڈریسر نے سہارا دیا اور مجھے اپنے سلون لے گیا جس کے بعد اس نے جیک کے والد کا حلیہ ہی بدل کر رکھ دیا اور اسے ایک شناخت دی۔ دراصل اس نے غریب آدمی کو کتے کی جان بچاتے ہوئے دیکھ لیا تھا۔

سلون کے مالک نے میرے بال کاٹے ، مجھے صاف ستھرا کیا ، نہلایا اور نئے کپڑے فراہم کئے۔ غریب بوڑھے شخص کے مطابق ہئیر ڈریسر نے مجھے ایک گیس اسٹیشن پر نوکری بھی دلوائی جہاں مجھے پہلا چیک ملا اور پھر میں دوبارہ جیک سے ملنے گیا۔ یہ وہ آخری موقع تھا جب میں اسے سب کچھ سچ بتانے جا رہا تھا۔ میں نے ہچکچاتے ہوئے اپنے بیٹے کو رقم دی۔ میں نے روتے ہوئے اپنے بیٹے کو بتایا کہ میں جب کوما میں تھا تب تمہیں تمھاری ماں مجھ سے لیکر چلی گئی تھی۔ میرا حادثہ ہوا تھا جس کے بعد مجھے میری بیوی اس ڈر سے چھوڑ کر چلی گئی تھی کہ میں معذور ہوجاؤں گا۔

میں نے جیک کو اپنے زخم بھی دکھائے اور پھر اسے یقین آیا کہ میں اس کا باپ ہوں جس کے اس نے مجھے دس سالوں میں پہلی بار گلے سے لگایا۔ اسے معلوم ہوا کہ میں نے اس کے علاج کے پیسے دیئے جس کے بعد اس نے میرا شکریہ ادا کیا۔ بیٹے نے والد کا آئی ڈی کارڈ بنوا کر دیا اور اسے اپنے ساتھ گھر چلنے کو بھی کہا۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

‘میرے پاس تم ہو’ کی آخری قسط میں دانش کی موت کیوں ہوئی؟ ہمایوں سعید نے راز فاش کر دیا

رؤف کلاسرا کے بیٹے کی جذباتی وابستگی۔۔۔!!!ایک مرتبہ سینئر صحافی کے بیٹے نے عمران خان سے ملنا چاہا تو پھر کیا ہوا؟ ناقابلِ یقین کہانی سامنے آگئی