ایک بار پھر ’ ویلکم ٹو پرانا پاکستان‘‘ 400ٹیکسٹائل ملز بند ، ہزاروں ملازمین بے روزگار
لاہور (نیوز ڈیسک )پنجاب کی ٹیکسٹائل ملز کی گیس بند ہونے سے 400کے قریب ٹیکسٹائل ملز بند ہوگئیں ، جس سے ایک ارب ڈالر کی ایکسپورٹ میں کمی کا خدشہ ہے۔تفصیلات کے مطابق بجلی کے بعد ملک میں گیس کا بحران بھی شدت اختیار کرگیا، پنجاب کی ٹیکسٹائلملز کو چوتھے دن بھی گیس کی فراہمی بند ہے، جس کے باعث 400کے قریب ٹیکسٹائل ملز بند ہوگئی ہیں،سوئی ناردرن گیس کمپنی نے یکم جولائی سے
پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو فراہمی معطل کی ہے اور بجلی بھی دستیاب نہیں جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل ملز کی بندش سے ایکسپورٹرز کو برآمدی ارڈر پورے کرنے میں دشواری کا سامنا ہے،ٹیکسٹائل ملز کی بندش سے ہزاروں ڈیلی ویجرز بھی فارغ ہوگئے ہیں ،
کیونکہ مہنگے ڈیزل سے ٹیکسٹائل ملز چلانا ممکن نہیں،ملزآل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے وزیراعظم شہباز شریف کو ایک خط تحریر کیا ہے، جس میں کہا گیا کہ گیس
نہ ملنے سے ٹیکسٹائل ملز بند ہیں جس سے ایک ارب ڈالر برامدات کم ہوں گی،گوہر اعجاز اپٹما نے خط کے ذریعے وزیر اعظم کو ٹیکسٹائل برآمدات میں ممکنہ کمی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ گیس بندش سے ایک ارب ڈالر کا زرمبادلہ ضائع ہوجائے گا ،
شہباز شریف فوری نوٹس لیں اور گیس بحال کی جائے۔دوسری جانب وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ملک میں موسم سرما کے لئے گیس دستیاب نہیں ۔ یہاں دیگر وزراء کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا
کہ ہم گیس تلاش کرنے کی کوشش میں ہیں تاہم ابھی خاطرخواہ کامیابی نہیں ہوئی ۔مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ایل این جی ٹرمینلز موجود ہیں لیکن گیس خریدی ہی نہیں گئی کیوں کہ دو سال پہلے چار ڈالر پر گیس مل رہی تھی جو اب چالیس ڈالرز پر پہنچ چکی ہے
۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سالوں میں ایک سو ستر ارب روپے کی ایل این جی خرید کر گھریلو صارفین کو فراہم کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم مختلف ملکوں سے گیس کے حصول کے لئے معاہدے کرنے کی کوشش کررہے ہیں امید کی جاتی ہے کہ جلد کامیابی ہوگی تاہم ابھی کوئی واضح کامیابی نہیں ملی ۔دوسری جانب پاکستان نے بڑے پیمانے پر ایل این جی خریدنے کا اعلان کردیا ہے
۔ جولائی سے ستمبر تک ایل این جی کے 10 کارگو خریداری کا ٹینڈر جاری کردیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق 10 کارگو کی قیمت ایک ارب ڈالر تک ہوسکتی ہے۔ پاکستان ایل این جی کے تمام کارگو اسپاٹ پرائس پر خریدے گا۔ٹینڈر کے مطابق ایل این جی کا پہلا کارگو 25 جولائی جبکہ آخری کارگو 20 ستمبر کو پہنچے گا۔
ایل این جی کے 4 کارگو کے لئے ٹینڈر میں پاکستان کو ناکامی ہوئی تھی ۔ سابق ٹینڈر میں ملنے والی واحد پیشکش 39 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے زائد تھی۔