in

چھ ماہ کی عمر میں یتیم ہوگیا مگر۔۔۔ محمود اختر کی زندگی کا ایسا دکھ جو ان کی طاقت بن گیا

چھ ماہ کی عمر میں یتیم ہوگیا مگر۔۔۔ محمود اختر کی زندگی کا ایسا دکھ جو ان کی طاقت بن گیا

ڈرامہ ہوائيں پاکستان کی تاریخ کا وہ ڈرامہ ہے جو جب نشر کیا جاتا تھا تو سڑکیں سنسان ہو جاتی تھیں اس ڈرامے نے اگر ایک جانب ہما نواب، کومل رضوی اور غزالہ کیفی کو عوام کی پسندیدہ ترین اداکاروں کی فہرست میں شامل کر دیا تھا- وہیں ایک کردار پیر قدرت اللہ کا بھی تھا جو کہ محمود اختر نے ادا کیا تھا اور اس منفی کردار کو ادا کرنے کے بدلے انہیں عوام کی طرف سے بد ترین رویے کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا-عوام کو اس کردار سے نفرت تھی جو کہ ایک اداکار کی کامیابی کی سب سے بڑی نشانی ہوتی ہے کہ اس نے یہ کردار کتنی خوبصورتی سے ادا کیا۔ محمود اختر ایسے ہی اداکار تھے جو جس کردار میں نظر آتے اس کو امر کر ڈالتے تھے-

محمود اختر کی ابتدائی زندگی

محمود اختر کراچی میں پیدا ہوئے ان کی ایک بہن اور ایک بھائی تھا صرف چھ ماہ کی عمر میں ان کے والد کا انتقال ہو گیا جس کے بعد ان کی پرورش کی ذمہ داری ان کی چوبیس سالہ ماں کے کاندھوں پر آپڑی-اپنی والدہ کے حوالے سے محمود اختر کا یہ کہنا تھا کہ اس بھری جوانی میں بیوگی کے ساتھ تین بچوں کی پرورش کی ذمہ داری آسان کام نہ تھی- مگر ان کی والدہ نے تن تنہا نہ صرف اس ذمہ داری کو اٹھایا بلکہ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کے معاملے میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا-

میری ماں صرف دینا جانتی تھیں

ایک انٹرویومیں محمد اختر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی والدہ کسی سے کچھ لینا نہیں جانتی تھیں بلکہ وہ صرف دینا جانتی تھیں۔ جب وہ بی کام میں پہنچے تو خراب معاشی حالات کے سبب انہوں نے بہت بار تعلیم چھوڑ کر نوکری کرنے کا سوچا مگر ان کی والدہ کی یہی ضد تھی کہ تعلیم کا سلسلہ نہیں رکنا چاہیے-

پہلی نوکری

ایم کام تک تعلیم مکمل کرنے کے بعد محمود اختر کی پہلی نوکری ایک بنک میں تھی محمود اختر اپنی اس کامیابی کا سہرا اپنی ماں کے سر باندھتے ہیں جنہوں نے ان کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا- اس کے بعد انہوں نے کسٹم میں نوکری اختیار کر لی-

ان کا یہ ماننا تھا کہ ماں کی محبت اور ان کی قربانیوں نے ان کو اتنی طاقت دی کہ انہوں نے دنیا میں کچھ کر گزرنے کا سوچا اور یہی درحقیقت ان کی طاقت تھی-

شادی

محمود اختر نے اپنی شادی کے حوالے سے یہ بتایا کہ انہوں نے اپنی شادی کا مکمل فیصلہ اپنی والدہ کی پسند سے کیا اور وہ اللہ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس فیصلے سے ان کی زندگی کو خوشیاں دیں اور ان کو اللہ نے دو بیٹے اور دو بیٹیوں سے بھی نوازہ-

بیماری

گزشتہ کچھ سالوں سے محمود اختر اپنے بچوں کے پاس کینیڈہ شفٹ ہو چکے ہیں اور وہیں رہائش پزير تھے- گزشتہ روز اداکار نبیل نے ان کی صحت یابی کی دعا کے لیے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ سے پوسٹ لگائی ہے-

تاہم ان کی صحت کے حوالے سے کسی قسم کی تفصیلات نہیں پتہ چل سکیں مگر ہم سب ان کی مکمل صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں اور ان کے ادا کیے گئے کرداروں کے سبب وہ ہمیشہ ہماری یادوں کا حصہ رہیں گے-

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا خدا سے جب بھی مانگو تو مقدر مانگو عقل نہیں کیونکہ مزید جانیے اس آرٹیکل میں

سچ کہتےہیں نیک اولاد صدقہ جاریہ ہوتی ہے۔۔۔عامرلیاقت کے بیٹے کا ایک اور بڑا کام جو ہر مسلمان کے دل میں گھر کرگیا