کیٹ ونسلٹ کو اپنی سب سے کامیاب فلم “ ٹائٹینک “ سے نفرت کیوں ہے؟ وجہ جان کر آپ بھی کامیاب ہو جائیں گے
1997 کی فلم “Titanic” شاید ہی کوئی ہو جو اس فلم کو ناپسند کرے۔ فلم کا ہر پہلو کاسٹنگ سے لے کر سین کے انتخاب تک بے عیب لگتا ہے۔ بظاہر یہ فلم مہارت کا ایک بہترین شاہکار ہے۔ لیکن اس فلم کی ہیروئن Kate Winslet فلم میں اپنے کام سے مطمئن نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹائٹینک ان کے لئے شرمندگی کا باعث ہے۔ CNN کو وجہ بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ ٹائٹینک دیکھنا برداشت نہیں کر سکتی ان کو اپنا امریکی لہجہ بہت برا لگتا ہے شاید دوبارہ یہ فلم بنے تو پچھلی مووی سے بہت بہتر بنے۔
تجربہ انسان کے اندر نکھار لیتا ہے۔ مشہور باکسر محمد علی کلے کا کہنا ہے کہ کم صلاحیت رکھنے والا آدمی وہ ہے جو اپنی اصلاح کرنے کے لئے تیار نہ ہو۔
کم و بیش ہر کامیاب شخص اس بات کی حمایت کرتا ہے کہ انسان کو اپنے کام میں بہتری لانے کے لئے خود اپنا تنقیدی جائزہ لینا چاہئے۔ اپنے کام کو تنقیدی نظروں سے دیکھنا کوئی ایسی انوکھی بات نہیں ہے یہ عادت مہارت کو نشو ونما دیتی ہے۔ یہ بہت خود پسند لگتا ہے کہ اپنے کام کو پسند کیا جائے۔
کامیاب لوگ اپنے کام پر مطمئن نہیں ہوتے جب تک کہ وہ اپنا ماسٹر پیس نہ تیار کرلیں انھیں اپنے کام کو دیکھنا بہت مشکل لگتا ہے وہ جتنی دفعہ اپنا کام دیکھتے ہیں انھیں اس میں بہتری کی گنجائش لگتی ہے، آخر ایسا کیوں ہے؟
آرٹ پر تنقید کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے خاص کر جب یہ آپ کا اپنا ہو۔ ہم یا تو بہت زیادہ تنقیدی ہیں یا بہت زیادہ فیاض ہیں۔ لیکن یہ ایک قابل قدر ہنر ہے جو آپ کو بہتری کی طرف بڑھنے میں مدد کرتا ہے اور جب آپ کچھ اچھا کرتے ہیں تو اپنے آپ کو تھپکی دینے کا حق رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ اکثر اپنے بہترین جج ہوتے ہیں۔
آپ کے تخلیقی کام کے لیے تنقید کی اہمیت:
تنقید آپ کے تخلیقی عمل کا ایک اہم حصہ ہے۔ اگر آپ ابھی اپنے کام میں نئے ہیں تو ہو سکتا ہے آپ نے اپنے کام پر تنقید نہ کی ہو لیکن آپ شاید یہ جاننے کے لیے فکر مند ہیں کہ کہاں بہتری لائی جائے اور وہ فیڈ بیک کہاں سے تلاش کیا جائے۔
جب تک ہم تنقید نہ کریں ہم کسی بھی چیز کو کیسے بہتر بنا سکتے ہیں؟ ہم تشخیص اور تشخیص کے بغیر کیسے اختراع کر سکتے ہیں؟ ہم کسی چیز کی ویلیو کیسے قائم کریں گے؟ جب تک ہم تنقید نہیں کریں گے، ہم بہتر نہیں ہوں گے۔ ہم ایماندارانہ تشخیص کے بغیر کسی بھی چیز میں بہتر نہیں ہوتے ہیں۔ چاہے آپ اپنے آپ کو مبتدی سمجھیں یا ماسٹر آپ کو اپنے کام کی کامیابی اور خامیوں کا جائزہ لینا چاہیے۔
یہ سچ ہے کہ کامیاب لوگ کبھی بھی اپنے کام پر مطمئن نظر نہیں آتے۔ وہ اپنے تجربے کی بنیاد پر اپنی مہارت کو فروغ دیتے ہیں تبھی تو ٹیلنٹ پھلتا پھولتا ہے۔ سیکھنے کا سفر کبھی ختم نہیں ہوتا اگر اپنے کام کو تنقیدی نظر سے نہیں دیکھا جا رہا تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اب تھک چکے ہیں اور جو تھک چکا ہو وہ اچھے سے بہتر اور بہتر سے بہترین کرنے کا سفر کیسے جاری رکھے گا۔ زندگی مقابلے سے بہتر بنتی ہےبے شک یہ ہمارے زندہ ہونے کی علامت ہے۔