’’چالیس سال سےجیل میں بیگناہ آدمی ‘‘
اسلام آباد(نیووز ڈیسک) اجامو ایک غریب شخص کا اکلوتا بیٹا تھا 17 سال کی عمر
میں قت ل کا الزام لگا اور عمر قی د کی سزا ہوئی۔40 سال جیل میں بھگتنے کے
بعد ایک دن اجامو کو عدالت نے یہ کہتے ہوئے بری کر دیا کہ یہ بے گناہ ہے۔اجامو کمرہ عدالت میں جج کے سامنے بیٹھا تھا۔
جج نے ان کے آگے ایک خالی ورقہ رکھا اور ان سے کہہ دیا کہ ان 40 سالوں کے بدلے اس کاغذ پر جتنی چاہیں رقم لکھ دیں ریاست آپ کو فوری ادا کرے گی۔
جانتے ہو اجامو نے کیا لکھا ؟ اجامو نے صرف ایک جملہ لکھا کہ “جج صاحب اس قانون پر نظر ثانی کیجئے” تاکہ کسی اور اجامو کی زندگی کے قیمتی 40 سال
ضائع نہ ہوں۔ اس کے بعد وہ رو پڑے اس کے ساتھ کمرہ عدالت میں موجود حاضرین کی آنکھیں بھی اشک بار تھی. یہ کمرہ عدالت میں اسی لمحے کی تصویر ہے
جب اجامو کے ضبط کا بندھن ٹوٹ گیا۔ ہمیں یہ نظام بدلنے کی ضرورت ہے ! کتنے ہی لوگ بے گناہ جیلوں میں پڑے رہتے ہیں ، اور کتنے گناہگار قانون شکنی کرتے ہیں اور ر شوت دے کر چھوٹ جاتے ہیں، انہیں کوئی پوچھتا بھی نہیں ۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے
بڑھتے ہوئے کیسز پیش نظر وفاق نے پابندیاں سخت کرنے کے لیے تجاویز صوبوں کو بھجوادی ہیں ۔نجی ٹی وی کو اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ
صوبوں کو بھجوائی جانے والی تجاویز پر ان کی رائے طلب کی گئی ہے۔کورونا کی موجودہ صورتحال پر غور و خوص کرنے اور اہم فیصلے کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے کل این سی او سی کا اہم اجلاس طلب کر لیا ہے۔