قیامت کے دن وہ گھڑی جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کسی کی شفاعت نہیں کریں گے
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا قیامت کے دن کوئی ایسی گھڑی بھی آئے گی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی کی شفاعت نہیں کر سکیں گے۔ اس پر
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا قیامت کے دن کوئی ایسی گھڑی بھی آئے گی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی کی شفاعت نہیں کر سکیں گے۔
اس پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جی کی امت میں ایسی گھڑی آئے گی جب میں کسی کی شفاعت نہیں کر سکوں گا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ نے پوچھا وہ کون سی گھڑی ہو گی تو آپ صلی اللہ وسلم نے فرمایا تین موقع ایسے ہوں گے
جہاں کوئی کسی کو یاد نہیں کرے گا ایک میزان کے وقت جہاں سارے لوگ جمع ہوں گے اور انتظار کر رہے ہوں گے حساب کتاب کا۔ دوسرا کتابوں کا وقت جب یہ کہا جائے گا کہ او اور اپنے اپنے اعمال ناموں کو پڑھ لو حتیٰ کہ وہ جان لے کے اس کی کتاب کہاں ملتی ہے تیسرا پل صراط
کے وقت جب اسے جہنم کی کمر پر رکھا جائے گا پل صراط سے ہر کوئی اپنے ایمان کی بدولت ہی گزرے گا شفاعت صرف جہنم کی خلاصی کے لیے ہوگی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان صراط تلوار کی دھار کی طرح تیز ہوگی اور فرشتے مومن مرد اور خواتین کو پار کروا رہے ہوں گے اس روز بہت سے لوگ پھسلنے والے ہوں گے اور بہت سی خواتین پھسلنے نے والی ہوں گی۔ اللہ تعالی اس دن ہم سب مسلمانوں کو اپنے حفظ و امان میں رکھے