رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:10منٹ میں جسم کے 360 جوڑوں کا صدقہ
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:10منٹ میں جسم کے 360 جوڑوں کا صدقہ
حضرت معاذ بن انس جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص فجر کی نماز سے فارغ ہوکر اسی جگہ بیٹھا رہتا ہے‘ خیر کے علاوہ کوئی بات نہیں کرتا
پھر دو رکعت اشراق کی نماز پڑھتا ہے اس کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں چاہے وہ سمندر کے جھاگ سے زیادہ ہی ہوں۔ (ابود)ائود حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
تم میں سے ہر شخص کے ذمہ اس کے جسم کے ایک ایک جوڑ کی سلامتی کے شکرانے میں روزانہ صبح کو ایک صدقہ ہوتا ہے۔ ہر بار سُبحَانَ اللّٰہِ کہنا صدقہ ہے۔ ہر بار اَلحَمدُلِلّٰہِ کہنا صدقہ ہے۔ ہر بار لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کہنا صدقہ ہے۔ ہر بار اَللّٰہُ اَکبَرُ کہنا صدقہ ہے ‘
بھلائی کا حکم کرنا صدقہ ہے‘ برائی سے روکنا صدقہ ہے اور ہر جوڑ کے شکر کی ادائیگی کیلئے چاشت کے وقت دو رکعتیں پڑھنا کافی ہوجاتی ہیں۔ (مسلم) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحمت فرمائیں جو رات کو اٹھ کر تہجد پڑھے پھر اپنی بیوی کو بھی جگائے اور وہ بھی نماز پڑھے اور اگر (نیند کے غلبہ کی وجہ سے ) وہ نہ اٹھی تو اس کے منہ پر پانی کا ہلکا سا چھینٹا دے کر جگا دے
اور اسی طرح اللہ تعالیٰ اس عورت پر رحمت فرمائیں جو رات کو اٹھ کر تہجد پڑھے پھر اپنے شوہر کو جگائے اور وہ بھی نماز پڑھے اور اگر وہ نہ اٹھے تو اس کے منہ پر پانی کا ہلکا سا چھینٹا دے کر اٹھادے۔ (نسائی) (اس حدیث کا تعلق ان میاں بیوی سے ہے
جو تہجد کا شوق رکھتے ہوں اور اس طرح اُٹھانا ان کے درمیان ناگواری کا سبب نہ ہو۔) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک بار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے فجر کی نماز کے وقت دریافت فرمایا:
بلال! (رضی اللہ عنہ) اسلام لانے کے بعد اپنا وہ عمل بتائو جس سے تمہیں ثواب کی سب سے زیادہ امید ہو کیونکہ میں نے جنت میں اپنے آگے آگے تمہارےجوتوں کی آہٹ رات خواب میں سنی ہے۔
حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ مجھے اپنے اعمال میں سب سے زیادہ امید جس عمل سے ہے وہ یہ ہے کہ میں نے رات یا دن میں جب کسی وقت بھی وضو کیا ہے تو اس وضو سے اتنی نماز (تحیة الوضوئ) ضرور پڑھی ہے جتنی مجھے اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس وقت توفیق ملی۔