آنکھوں میں آنسو ہوتے ہیں مگر لوگوں کو ہنساتا ہے ۔۔ کراچی کا نوجوان جوکر، جس کی آواز مجبوریوں کے آگے خاموش ہو گئی
مشکل لمحات سے ویسے تو ہر کوئی گزرتا ہے مگر بہت کم ایسے ہوتے ہیں جو کہ مشکل میں بھی مسکرا رہے ہوتے ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام آج ایک ایسے ہی شخص کی زندگی کے بارے میں بتائے گی، جس نے سب کی توجہ حاصل کی۔
کراچی کے علاقے برنس روڈ پر فوڈ اسٹریٹ قائم ہے جہاں شہر بھر سے لوگ آ کر افطاری اور سحری کرتے ہیں، بچے ہوں یا بوڑھے، جوان ہو یا خواتین غرض ہر کوئی یہاں موجود ہوتا ہے۔
ایسے میں کئی باصلاحیت افراد بھی یہاں اپنی قسمت آزمانے آ جاتے ہیں، کہ شاید اسی طرح وہ اپنے گھر کا چولہا جلا سکیں۔ کراچی سے تعلق رکھنے والے عارف خان کی کہانی بھی کچھ ایسی ہی ہے جو کہ با صلاحیت شخص ہیں مگر مجبوری میں اپنی صلاحیتوں کو پس پردہ ڈال کر جوکر بنے ہوئے ہیں۔
یوٹیوبر احمد خان کی جانب سے یہ ویڈیو اپلوڈ کی گئی تھی جس میں یوٹیوبر کراچی کی فوڈ اسٹریٹ پر نظر آ رہے ہیں۔
اسی دوران جوکر عارف خان سے بھی ان کی ملاقات ہوتی ہے، اور سوال جواب کے دوران انکشاف ہوتا ہے کہ جوکر ایک گلوکار بھی ہیں، پہلے تو ہوسٹ سمیت صارفین کو یہی لگا کہ یہ عام گلوکار جیسا ہی ہوگا جو یہی دعویٰ کرتا ہے کہ مجھے گانا آتا ہے۔
لیکن جب عارف نے گانا گنگنایا تو ان کی سریلی آواز اور اس آواز میں موجود درد کو سُن کر ہوسٹ بھی ایک لمحے کو حیرت زدہ رہ گیا، کوئی بھی یہ امید نہیں لگا رہا تھا کہ ایک جوکر اتنا اچھا گنگنا سکتا ہے۔
مگر جس انداز میں عارف نے ارجیت سنگھ، راحت فتح علی خان سمیت کئی مشہور گلوکاروں کے گانے گنگنائے یوں محسوس ہو رہا تھا کہ جیسے ایک نئی آواز نے جنم لیا ہو۔
پاکستان میں باصلاحیت نوجوانوں کی کمی نہیں ہے مگر افسوس اسی بات کا ہے کہ یہاں ٹیلنٹ کی قدر نہیں ہے، جب ہی نوجوان صلاحیتوں کے باوجود جوکر بنے پھر رہے ہیں یا پھر سڑکوں پر رُل رہے ہیں۔