عمر شریف نے موت سے قبل کیا کہا تھا ؟سب کو ہنسانے والے کی آخری گفتگو نےآج سب کو رولا دیا
علاج کی غرض سے امریکہ روانہ ہونے والے پاکستانی کامیڈین عمر شریف جرمنی میں انتقال کرگئے جن کی ان کے اہلخانہ نے بھی تصدیق کردی ، اب ان کی ایک وی، ڈی، و وائرل ہورہی ہے جس میں وہ زندگی کے بعد کے امتحانات کے بارے میں گفتگو کررہے ہیں ، ان کی گفتگو سن
کر اینکر بھی اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ سکے۔جس میں گفتگو کرتے ہوئے عمر شریف کو سنا جاسکتا ہے کہ ’ایک بات سے گھبراتا ہوں بس ،وہ ہے قبر، قبر سے گھبراتا ہوں، قبرانسان کا کردار بتاتی ہے،انسان اندر جاتاہے تو کردار بتاتی ہے، پھر پسلیاں پسلیوں میں گھس جاتی ہیں، زبان بول نہیں پاتی، انسان جواب نہیں دے پاتا، وہ لمحہ خطرناک لمحہ ہے، ہرانسان زندہ ہے اور اسے مرنا ہے، قبر انسان کے اعمال بتاتی ہے، قبرمیں انسان جاتاہے جب مٹی سے بنے ہیں اور مٹی میں مل گئے، انہی خیالات کے ساتھ زندگی ہے جو لوگوں کو معلوم نہیں ، بتارہاہوں کہ جو دکھ ررہا ہے ، اسے ٹٹولو، دیکھو، تعلق بناؤتو آدمی کا پتہ چل جائے گا‘۔واضح رہے کہ عمر شریف کی اہلیہ کی بہن عنبرین نے بی بی سی کو بتایا کہ امریکہ کے سفر کے دوران ہی راستے میں ان کی طبیعت خراب ہوئی جس وجہ سے انھیں جرمنی میں روک لیا گیا۔ ’وہ وہاں گذشتہ چار دن سے زیر علاج تھے۔ انھیں نمونیا اور بخار تھا۔‘عنبرین کے مطابق انھیں ان کی بہن زرین نے بتایا تھا کہ ڈاکٹر کہہ رہے ہیں کہ جیسے طبیعت بہتر ہوگی تو وہ امریکہ کے لیے روانہ ہوں گے لیکن بہتری نہیں آئی اور وہ سنیچر کی صبح انتقال کر گئے۔یہاں یہ امر بھی قابل ہے کہ عمر شریف کی صاحبزادی حرا شریف بھی گزشتہ برس انتقال کرگئی تھیں، اُن کی بیٹی کے انتقال کا نہیں بتایا گیا تھا، انہیں صرف یہ بتایا کہ اُن کی بیٹی کی طبیعت خراب ہے۔بیٹی کی طبیعت اچانک خراب ہونے کا سُن کر عمر شریف نے امریکا میں اپنا پروگرام بھی منسوخ کردیا تھا۔عمر شریف کی لختِ جگر حرا شریف بھی گردوں میں انفیکشن کے مرض میں مبتلا تھیں اور وہ لاہور کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھیں۔ حرا عمر شریف گردے کے ٹرانسپلانٹ آپریشن میں پیچیدگی کی وجہ سے انتقال کر گئی تھیں۔ عمر شریف بیٹی کی یوں اچانک وفات کے بعد افسردہ رہنے لگے تھے جس کے باعث ان کی طبیعت بھی خراب رہتی تھی