65 بادشاہوں کی گمشدہ قبریں دریافت
لندن(ویب ڈیسک) ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے طویل 65 برطانوی بادشاہوں اور شاہ آرتھر کے دور کے سینئر شاہی افراد کے عرصے سے گمشدہ کے مقبروں کو دریافت کرلیا۔یہ دریافت ماہرینِ آثارِ قدیمہ اور تاریخ دانوں کی نظر میں قرونِ وسطیٰ کے معاشرے کو سمجھنے کے لیے اہم کامیابی ہے۔جیسے
تحقیقات جاری رہیں گی یہ رومی دور کے بعد کے برطانیہ کے موجودہ سیاسی خغرافیے کے فہم پر اہم روشنی ڈالے گی۔ نئی تحقیق سے
پہلے صرف ایک مقامی برطانوی بادشاہ کے ساتھ نصف درجن دیگر ممکنہ شاہی قبور معلوم تھیں۔لیکن اب کم از کم 20 شاہی مدفنوں کو (ہر مدفن میں پانچ قبریں ہیں) غیر یقینی طور پر شناخت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 11 مزید ممکنہ مدفن زیرِ غور ہیں۔
ان میں اکثریت کا تعلق پانچویں اور چھٹی صدی سے ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب برطانیہ پیوند لگی چادر کی مانند درجنوں چھوٹی سلطنتوں میں بٹا ہوا تھا۔
جو آج انلینڈ کا مشرق اور جنوب ہے ان تمام چھوٹی ریاستوں میں اینگلو-سیکسن بادشاہوں نے حکومت کی کُلی یا جزوی طور پر جرمینک تھے۔لیکن مغرب اور شمال میں جہاں ابتداء میں اینگلو-
سیکسن رسوخ نہیں تھا، رومی شاہی سلطنت کے بعد سیلٹک کے طور پر ابھرے۔ سیلٹک آبائی برطانوی یا بنیادی طور پر آئرش سلطنت سے ہوتے ہیں۔