ناسا اب کس کو چاند پر بھیجنے والا ہے؟
لاہور: (ویب ڈیسک) ناسا نے دوسری خلائی گاڑی تیار کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے جس کے ذریعے وہ چاند پر مرد کے ساتھ پہلی بار خاتون خلانورد کو بھیجنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
ناسا کا منصوبہ ہے اکیسویں صدی کے جاری تیسرے عشرے میں ہی چاند پر مرد خلا نورد کے ساتھ پہلی بار کسی خاتون کو ساتھ بھیجے
جس کے لیے اس نے دوسری انسانی قمری لینڈر یعنی خلائی گاڑی تیار کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے یہ انسانی قمری لینڈر اسپیس شٹل کی طرح ہوگا جس میں بیٹھ کر انسان چاند پر اتر سکتا ہے۔ اس سلسلے میں ناسا کا ہدف ہے کہ وہ 2026 سے 2027 تک یہ خلائی گاڑی تیار کرلے
جس کے لیے اس نے پہلے ہی کمرشل پارٹنر Space X کے ساتھ قمری لینڈر تیار کرنے کا معاہدہ کررکھا ہے ۔ انسان کو چاند پر دوبارہ بھیجنے کے لیے ناسا کی یہ دوسری بڑی خلائی پرواز ہوگی
شٹل کی تعمیر کیلیے ایجنسی تجارتی خلائی کمپنیوں سے ایسے شٹل کے لیے تصورات تجویز کرنے کا مطالبہ کررہی ہے جو لوگوں کو چاند کے مدار اور چاند کی سطح تک لے جاسکیں۔ ناسا خلائی گاڑی انسانی قمری لینڈرز تیار کرنے کے لیے دو کمپنیوں کو چننا چاہ رہا تھا تاکہ کمپنیوں کے درمیان تعمیری مقابلے کی حوصلہ افزائی کی جا سکے اور اخراجات کو کم رکھا جا سکے۔ تاہم ایجنسی نے بالآخر ایک کا انتخاب کیا جو اسپیس ایکس ہے۔
سال 2021 میں ناسا نے کانگریس سے خلائی گاڑیوں کی تیاری کے لیے 3.4 بلین ڈالرز کی امداد کی درخواست کی تھی لیکن اسے صرف 850 ملین ڈالر ملے جو مانگی گئی قیمت کا 25 فیصد تھا۔ نتیجتاً کم اخراجات کیلئے ناسا اور اسپیس ایکس کا معاہدہ ہوا۔
ناسا نے 2021 میں مستقبل کی اسٹار شپ شٹل کو ایک ایسے لینڈر میں تیار کرنے کے لیے SpaceX کو 2.9 بلین ڈالرز کا کنٹریکٹ دیا تھا جو انسانوں کو چاند تک لے جا سکے۔