in

میرے بیٹے کی شادی تھی پیسے نہیں تھے۔یہ وظیفہ پڑھا 20 دن میں 40 لاکھ کا غیب سے انتظام ہو گیا

میرے بیٹے کی شادی تھی پیسے نہیں تھے۔یہ وظیفہ پڑھا 20 دن میں 40 لاکھ کا غیب سے انتظام ہو گیا

میرے بیٹے کی شادی تھی پیسے نہیں تھے۔یہ وظیفہ پڑھا 20
دن میں 40 لاکھ کا غیب سے انتظام ہو گیا

میں نے ایک بابا جی سے سنا کے ان کو ایک بار پیسوں کی ضرورت تھی ان کے بیٹے کی شادی تھی اور ان کے پاسس پیسوں کی کمی تھی جو کام کرتے پیسے اور آمدن کم ہونے کی وجہ سے بہت پرشان تھے تو وہ پانچ وقت نماز پڑھتے اور الله پاک سے دعا کرتے کے الله پاک ان کی مشکل آسان کر دے اور وہ رو رو کر دعا کرتے پھر ایک دن بابا کی نے بتایا کے

ایک مولوی صاحب نے کہا کے اپ اپنی آمدن کی دوا الله پاک سے کریں اور ایک سو ایک بار یاالله یارحمن یاراھیم یاراذق یالطیف کا ورد کریں الله پاک آپکی آمدن میں اضافہ کرے اور اس کی برکت سے آپکے سب مشکل کام آسان ہو جائیں گے انشاللہ اور بابا جی نے چالیس دن وظیفہ کیا تو انکی آمدن میں اضافہ ہوا اور سب کام آسانی سے ہو گے اور الله پاک نے ان کے بیٹے کی شادی کے لیے پیسوں کا انتظام بھی اپنے کرم سے کر دیا ایک صاحب تھے جو شادی کی تلاش میں کہیں لمبے نکل گئے اور شادی کی عمر نکل گئی. آخر ایک جوان لڑکی پسند آ گئی تو رشتہ بھیج دیا.جوان لڑکی نے دو شرطیں رکھیں اور شادی پر تیار ہوگئی . پہلی یہ کہ

ہمیشہ جوانوں میں بیٹھو گے. دوسرے یہ کہ ہمیشہ دیوار پھلانگ کے گھر آیا کرو گے. شادی ہوگئی. بابا جی جوانوں میں ہی بیٹھتے اور گپیں لگاتے. جوان ظاہر ہے صرف لڑکیوں کی اور پیار محبت کی ہی باتیں کرتے ہیں.منڈیوں کے بھاؤ سے انھیں دلچسپی نہیں اور نہ وہ دیوارِ چین لگیایسے موضوعات سے کچھ لینا دینا. لینا دینا. باباجی کا موڈ ہر وقت رومینٹک رہتا.

گھر جاتے تو ایک جھٹکے سے دیوار پھلانگ کر گھر میں کود جاتے. آخر ایک دن بابا جی کے پرانے جاننے والے مل گئے وہ انھیں گلے شکوے کر کے اور گھیر گھار کے اپنی پنڈال چوکڑی میں لے گئے. اب وہاں کیا باتیں ہونا تھیں. یار گھٹنوں کے درد سے مر گیا ہوں. بیٹھ کر نماز پڑھتا ہوں. یار میرا تو وضو ہی نہیں رہتا. میری تو بھائی جان ریڑھ کی ہڈی کا مہرہ کھل گیا ہے. ڈاکٹر کہتا ہے جھٹکہ

نہ لگے. یار مجھے تو نظر ہی کچھ نہیں آتا. کل پانی کے بجائے مٹی کا تیل پی گیا تھا. ڈرپ لگی ہے تو جان بچی ہے. بابا جی جوں جوں ان کی باتیں سنتے گئے توں توں ان کا مورال زمین پر لگتا گیا. جب ٹھیک پاتال میں پہنچا تو مجلس برخاست ہوگئی اور بابا جی گھسٹتے پاؤں کے ساتھ گھر کو روانہ ہوگئے. گھر پہنچ کر دیوار کو دیکھا تو گھر کی دیوار کے بجائے وہ دیوارِ چین لگی. ہمت نہ پڑی دیوار کودنے کی کہ کہیں بابے پھجے کی طرح چُک نہ نکل آئے. آخر ماڈل تو دونوں کا ایک ہی تھا.

بابا جی نے کنڈی کھٹکھٹائی.کھٹ کھٹ کھٹ کھٹ. اندر سے بیوی بولی: اسی لیے بولا تھا جوانوں میں بیٹھا کر. لگتا ہے آج بڈھوں کی مجلس اٹینڈ کر لی ہے اسی لیے ہمت جواب دے گئی ہے. نتیجہ: انسان بوڑھا نہیں ہوتا مجلس اسے بوڑھا کر دیتی ہے. ماہرین نفسیات لکھتے ہیں کہ معلم اسی لیے جلد بوڑھے نہیں ہوتے کہ وہ بچوں کی مجلس میں رہتے ہیں. یوں وہ ماحول ان پر ٹائم اینڈ سپیس کے اثرات کو نیوٹرل کر دیتا ہے

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

سائرہ یوسف اور احمد علی اکبر شادی کر رہے ہیں؟

سجل علی نے احد رضا میر سے علیحدگی کی تصدیق کر دی؟