شادی پڑھی لکھی عورت سے کرنی چاہیے یا نہیں!! سوشل میڈیا پر پوچھا گیا سوال اور اس کے دلچسپ جواب
لاہور: (ویب ڈیسک) شادی کرنا ہر انسان کی زندگی کا اہم ترین فیصلہ ہوتا ہے جس میں سوچ سمجھ کر بہتر فیصلہ زندگی کے اندر تبدیلی کا سبب بن جاتا ہے درست فیصلے کی صورت میں بہترین جیون ساتھی کے ملنے کے بعد زندگی خوشگوار ہو جاتی ہے- لیکن اگر یہی انتخاب غلط ثابت ہو جائے تو زندگی اجیرن بھی بن جاتی ہے۔
شادی کیسی عورت سے کرنی چاہیے: حالیہ دنوں میں مختلف جگہوں پر یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ شادی کیسی عورت سے کرنی چاہیے؟ پڑھی لکھی عورت سے کرنی چاہیے یا ان پڑھ عورت ایک بہترین انتخاب ثابت ہو سکتی ہے اس کے جواب میں لوگوں نے اپنی سوچ اور طرز فکر کے حوالے سے جواب دیا ہے
جو آج ہم آپ کے ساتھ شئير کریں گے- پڑھی لکھی عورت کو قابو کرنا مشکل ہوتا ہے: ایک صارف کا اس سوال کے جواب میں یہ کہنا تھا کہ پڑھی لکھی عورت اپنے حقوق سے واقف ہوتی ہے اس وجہ سے مرد حضرات کو ایسی عورتوں کو فابو کرنا مشکل ہوتا ہے جب کہ ان پڑھ عورت کو استعمال کرنا آسان ہوتا ہے
اور اس کو جیسے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ( یاد رہے یہ ایک صارف کی رائے ہے اور اس کا ادارے سے کوئي تعلق نہیں ہے )- اسی صارف کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ مرد کبھی بھی یہ نہیں چاہتا ہے کہ عورت کو زيادہ تعلیم دی جائے اور نہ ہی یہ چاہتا ہے کہ عورت کو سوچنے سمجھنے کا ہنر سکھایا جائے کیوں
کہ اس طرح سے عورت مرد کی غلام نہیں رہتی ہے- اس وجہ سے شادی ان پڑھ عورت سے کرنا ہی زیادہ بہتر ہوتا ہے- جتنی آپ کی تعلیم ہے اتنی ہی تعلیم یافتہ عورت سے شادی کریں: ایک صارف نے اس بارے میں بہت حقیقت پسندی کا ثبوت دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ جتنی آپ کی تعلیم ہے اتنی ہی تعلیم یافتہ عورت سے شادی کریں اگر زيادہ تعلیم یافتہ عورت سے شادی کی تو مرد احساس کمتری کا شکار رہے گا-
جب کہ کم تعلیم یافتہ عورت سے شادی کے نتیجے میں عورت احساس کمتری کا شکار رہے گی اور زندگی کا گزارا مشکل ہو جائے گا- بچوں کی تربیت کے لیۓ ماں کا تعلیم یافتہ ہونا ضروری: شادی صرف چند دنوں کے ساتھ کا نام نہیں ہے بلکہ یہ زندگی بھر کا فیصلہ ہوتا ہے اس حوالے سے ایک صارف نے حدیث نبوی کا حوالہ دیتے ہوۓ بتایا کہ علم کا حاصل کرنا مرد اور عورت دونوں پر فرض ہے تو اس وجہ سے تعلیم یافتہ عورت سے شادی اس حوالے سے مفید ہو سکتی ہے کہ وہ بچوں کی اچھی تربیت کر سکتی ہے۔ ان پڑھ کو پڑھایا لکھایا جا سکتا ہے:
یہاں پر اس حوالے سے ایک صارف نے بہت دلچسپ تبصرہ کیا اس کا کہنا تھا کہ اصل مرد وہ ہے جو ان پڑھ عورت سے شادی کر کے اس کو پڑھا لکھا کر کامیاب بنا دے- پڑھی لکھی عورت بلا کا جھوٹ بولتی ہے: ایک صارف نے اس موقع پر مشہور مصنفہ بانو قدسیہ کے ایک ناول میں لکھے گۓ ایک جملے کا حوالہ دے کر بات کو سمیٹا کہ مجھے پڑھی لکھی عورتوں سے نفرت ہے کم بخت بلا کا جھوٹ بولتی ہیں۔
آخر میں یہ یاد رکھنا چاہیے: تعلیم کا معیار ڈگری نہیں ہونا چاہیے بعض اعلیٰ ڈگری کے حامل افراد بھی ذہن اور شعور کے اعتبار سے ان پڑھ لوگوں سے بھی بد تر ہوتے ہیں- جب کہ بعض دنیاوی حساب سے بغیر کسی ڈگری کے حامل لوگ بھی عقل و شعور کے اعتبار سے پڑھے لکھے لوگوں سے زيادہ سمجھدار ہوتے ہیں اور ایسی عورتیں اپنے بچوں کی بہترین ترین تربیت کرتی ہیں-