میں نے 65 سالہ عورت سے شادی کی۔۔۔ پاکستان میں اپنے سے دو سال بڑی لڑکی سے شادی نہیں کرتے، کیا ہم صرف شہریت کی لالچ میں شادیاں کرتے ہیں؟
آئے دن ہم اس طرح کی خبریں سنتے اور پڑھتے ہیں کہ کم عمر پاکستانی نوجوان نے اپنی سی بڑی عمر کی غیر ملکی خاتون سے شادی کرلی، اور اسکی وجہ محبت بتائی جاتی ہے۔
تو کیا یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ یہ شادیاں زیادہ تر غیر ملکی شہریت حاصل کرنے کیلئے کی جاتی ہیں۔ اگر ایسا نہیں تو 1998 میں شائع ہونے والی سرکاری اعداد و شمار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 25 فیصد خواتین نے کبھی شادی نہیں کی، جبکہ 10 فیصد خواتین طلاق یافتہ یا بیوہ ہیں۔
اگر آسان الفاظ میں کہا جائے تو 35 خواتین ایسی ہیں، جو اپنی زندگی اکیلے گزر رہی ہیں۔ جبکہ ایک رپورٹ کے مطابق ہمارے معاشرے میں 30 سے زائد عمر کی لڑکیوں کو شادی نہ ہونے پر زندگی بھر طعنے دئیے جاتے ہیں۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ 24 سال سے بڑی لڑکیوں نے اکثر اس طرح کے جملے کسی نہ کسی فرد سے سنے ہیں جیسے کہ، اب تو بڑی دیر ہوگئی ہے، اکیلی رہ جائے گی، بوجھ بن کر، یا پھر پڑھائی کرلی تو دماغ گھوم گیا۔
کہنے کا مطلب صرف اتنا ہے کہ غیر ملکی شہریت کے اصول کی خاطر 60 سال سے زائد عمر کی خواتین سے شادی کرلی جاتی ہے، مگر کوئی اپنے سے 2 یا 4 سال بڑی پاکستانی لڑکی سے شادی کرنے کو تیار نہیں ہوتا۔ کیا ہم بحثیت قوم، اخلاقی طور پر پستی کا شکار تو نہیں ہو رہے؟