شہید کے بعد شہید کی بیوہ نے اس کا مشن سنبھال لیا، شادی کے صرف دو ماہ بعد بیوہ ہو جانے والی ایک بہادر لڑکی
پاکستان (نیوز اویل)، شہید کے بعد شہید کی بیوہ نے اس کا مشن سنبھال لیا، شادی کے صرف دو ماہ بعد بیوہ ہو جانے والی ایک بہادر لڑکی ،
2018 میں شہید ہونے والے ” لیفٹیننٹ ذیشان وزیر شہید ” جن کا تعلق پاک نیوی سے تھا اور انہوں نے 2018 میں
شہادت کا رتبہ پایا تھا، وہ پاکستان میں بھی کے ایک
سرچ آپریشن کے دوران خراب موسم کی وجہ سے پہاڑی موسم میں ہیلی کاپٹر کے گر کر تباہ ہونے کی وجہ سے سے شہید ہوگئے تھے وہ انتہائی نڈر اور بہت ہی بہادر انسان تھے اور ان کے دل میں پاکستان کی محبت
بہت زیادہ تھی اور کچھ کر دکھانے کا جذبہ تھا ،
جب ذیشان وزیر کے والد سے گفتگو کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا زندہ ہے شہید کبھی نہیں مرتا وہ تو بس ایک دنیا سے سفر کرتا ہوں دوسری دنیا میں چلا
جاتا ہے ، ذیشان وزیر کے والد کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا بالکل میرے ساتھ تھا مجھے اس میں اپنا عکس نظر آتا تھا وہ بہت ہی بہادر تھا اور کہتا تھا کہ ابا جی میں نے
ایک شہید کی لاش اٹھائی تو میرے کپڑے خون سے بھر گئے تو اس وقت اللہ تعالی سے میں نے سوال کیا کہ کیا مجھے بھی بھی ایسی شہادت نصیب ہو گی ،
شہید کی بیوہ عطیہ ذیشان کا کہنا تھا کہ ان کی شادی
کو صرف دو ماہ ہی گزرے تھے جب ان کے شوہر شہید ہو گئے ، انہوں نے بتایا کہ ذیشان نے ان سے کہا تھا کہ آج کے بعد تمہیں بہت پروٹوکول ملنے والا ہے اور اس کے بعد وہ شہید ہوگئے گئے اور مجھے ان کی بیوہ کی
حیثیت سے ہمیشہ پروٹوکول ملتا ہے ،
عطیہ ذیشان نے مزید بتایا کہ ان کے لیے یہ وقت بہت زیادہ مشکل تھا اللہ کی ان کے ساتھ سر نے ان کا بہت زیادہ ساتھ دیا اور ان کے سسر کی خواہش تھی کہ وہ
مجھے اپنے بیٹے کی جگہ دیکھی جس کے بعد میں نے بہت زیادہ محنت کی اور پاک آرمی جوائن کرنے کا فیصلہ کیا اور آج میں لیفٹیننٹ عطیہ ذیشان ہوں ،