جب ز نا کرنے کو دل کرے تو یہ دعا پڑھ لو نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی سکھائی ہوئی خاص دعا
رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک شخص نوجوان آتا ہے ابو امامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں اور آکر سوال کرتا ہے یا رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم مجھے اللہ کی نافرمانی بدکاری کی اجازت دیجئےصحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ پریشان ہوئے کہ یہ شخص کیا کہہ رہا ہے اور کس ہستی کو کہہ رہا ہے
لیکن سرتاج رسل محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم فرمانے لگے رک جائیے اس کے قریب ہوئے اور اس کو سمجھانے کی غرض انتہائی اعلیٰ اخلاق کے ساتھ چند سوالات کرتے ہیں تمہیں پسند ہے کہ تمہاری والدہ کے ساتھ بھی کوئی بدکاری کرے وہ نوجوان بولتا ہے نہیں اللہ کے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم مجھے پسند نہیں ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں لوگوں کی بھی مائیں ہیں ان کی بھی عزت ہےوہ بھی پسند نہیں کرتے کہ ان کے ساتھ اس طرح کا معاملہ کیا جائے تمہیں پسند ہے کہ تمہاری بیٹی کے ساتھ اس طرح کا معاملہ ہو کہا نہیں اللہ کی قسم تو رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لوگوں کی بھی بیٹیاں ہیں وہ بھی اپنی بیٹیوں کے متعلق یہ بات پسند نہیں کرتے اے نوجوان تجھے پسند ہے تیری ہمشیرہ کے ساتھ اس طرح کام معاملہ ہو کہا نہیں
اللہ کی قسم مجھے تو پسند نہیں ہے فرمایا لوگ بھی اس بات کو پسند نہیں کرتے کہ ان کی بہنوں ان کی ہمشیراؤں کے ساتھ اس طرح کا معاملہ ہو معزز رشتے گنوائے بتائیے تمہاری والدہ کی بہن جو تمہاری خالہ لگتی ہےاس کے ساتھ اگر کوئی زیادتی کرے تمہیں پسند ہے تمہارے والد کی بہن جو تمہاری پھوپھو لگتی ہے کیا اس کے ساتھ بھی کوئی ایسی زیادتی کرے تمہیں پسند ہے تمام سوالات کے جواب میں ایک ہی نوجوان نے جواب دیا لا واللہ نہیں اللہ کی قسم یہ اخلاق تھا جس کی بدولت وہ بات بھی سمجھ گیا پھر اس شخص نے اپنا سر جھکا دیا رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا ہاتھ مبارک اس کے کندھے پر رکھا اور پھر اسے دعا دی اللھم اغفر ذنبہ الہ العالمین اس کے گ ن ا ہ و ں کو معاف فرما وطھر قبلہ اس کے دل کو پاک کر دے وحصن فرجہ اور اس کو پاک دان بنا دے
یہ اخلاق تھا اور یہ دعا تھی جس کے نتیجے میں راوی بیان کرتے ہیں اس نوجوان نے اس دن کے بعد کبھی غیر محرم کی طرف نظر نہیں اٹھا کر دیکھی اللہ سبحانہ وتعالیٰ ہمیں بھی یہ حکمت دانائی اور اخلاق اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔اپنے اعمال پر توجہ دیجئے حقوق العباد لازمی پورے کیجئے اور حقوق اللہ کا بھی خیال رکھئے کیونکہ اللہ کبھی حقوق کے تلف کرنے والے کو پسند نہیں فرماتا قیامت کے دن اللہ اپنے حقوق تو معاف فرمادے گامگر حقوق العباد یعنی اللہ کی مخلوق کے حقوق جو آپ نے ادا نہیں کئے ہوں گے ان کو معاف نہیں فرمائے گا ان پر آپ کو سزاد دی جائے گیاور آپ کی نیکیوں سے ان حقوق کو ادا کیا جائے گا ۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین ہمارا ہدف آپکو بہترین معاشرتی, تاریخی ,معلوماتی،اور اصلاحی تحریریں پیش کرنا ہے جس میں آپ کا ایک شیئر بہت بڑا کردار بطور صدقه جاریہ ادا کرسکتا ہے. آئیں ہمارے ساتھ ساتھ آپ بھی اس کار خیر کا حصّه بننیں مزید بہترین آرٹیکل پڑھنے کے لئے نیچے سکرول کریں۔