پہلے شہید ارشد شریف اور اب انکی والدہ!!!ایسی ویڈیو منظرعام پر کہ پاکستانیوں کا پارہ ہائی ہوگیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ارشدشریف کے اندوہناک قتل سے قبل ان پر پاکستان کے مختلف علاقوں میں مقدمے درج کیے گئے وہ عدالتوں میں پیش بھی ہوئے اور اپنا قصور پوچھا یہ جاننے کی کوشش کی کہ وہ کون ہے جو ان پر مقدمے درج کرا رہا ہے؟ اب ارشدشریف کی والدہ عدالتوں میں جا کر بیٹے کے ق
تل پر انصاف کا تقاضہ کر رہی ہیں۔تفصیلات کے مطابق کینیا کے شہر نیروبی میں قت ل ہونے والے شہید ارشد شریف کے ق تل سے قبل ان پر پاکستان میں متعدد مقمات کا اندراج ہوا جس کے بعد وہ عدالتوں میں پیش ہوئے ضمانتیں کرائیں اور یہ سوال اٹھایا کہ کون ہے جو ان کے خلاف مقدمات درج کرا رہا ہے
۔حالات جوں کے توں ہیں صرف چہرے بدلے ہیں پہلے ارشد شریف انصاف کیلئے عدالتوں کے چکر لگا رہے تھے انہیں راستے سے ہٹایا گیا تو اب ان کی ضعیف والدہ وہیل چیئر پر بیٹھی عدالت میں جا کر بیٹے کے قاتل وں کےخلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہیں
۔ماضی قریب میں اسی طرح ارشد شریف اپنے ساتھی صحافیوں کے ہمراہ عدالت کے باہر موجود تھے اور اپنے لیے انصاف کا تقاضہ کر رہے تھے مگر انہیں کچھ عرصہ بعد بیرون ملک ق تل کر دیا گیا ان کے قت ل کا معمہ ابھی تک حل طلب ہے۔اس انصاف کی تگ ودو میں نہ صرف انفرادی طور پر عام صحافی بلکہ صحافتی تنظیموں نے بھی شہید ارشد شریف کا خوب ساتھ دیا۔پاکستانی شہری ہزاروں کی تعداد میں ارشد شریف کے حق میں آواز بلند کر چکے ہیں اور اس مقصد کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان کو خطوط لکھے گئے ہیں
جس میں ان سے انصاف کا تقاضہ کیا گیا ہے۔صارفین اس صورتحال پر زیادہ خوش نہیں ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر اب کسی نے ہمیں بارڈر پر شہید ہونے والے22 سالہ سپاہیوں کی ماؤں کے حوالے دیئے اور کہا کہ ان کی عزت کی جائے تو حق بنتا ہے کہ ہم بھی پھر انہیں بتائیں کہ ارشد شریف بھی ایک شہید تھا اس کی ماں کی بھی عزت تھی۔