آگ کے اوپر موجود پانی کا تالاب ۔۔ ترکیہ میں موجود وہ خوفناک مقام، جہاں حضرت ابراہیم ؑ کا آگ کا واقعہ پیش آیا تھا، دیکھیے
مسلمانوں کے ایسے کئی مقدس مقامات ہیں، جو کہ دنیا بھر میں اپنی تاریخی حیثیت کی بنا پر سب کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں۔
مقام ابرہیمی اور حضرت ابراہیم ؑ کی پیدائش کا مقام اس وقت ترکیہ میں موجود ہے۔ جو کہ پہلے ملک شام میں ہوا کرتا تھا، تاہم پہلی جنگ عظیم اور زمانے کی تبدیلی کے بعد سے ترکیہ کے حصے میں یہ اہم ترین مقام آ گیا۔
بادلوں میں سائے میں، ہریالی میں گھرے اس شہر کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں کے لوگ کُرد، ترک، عربی زبان بولتے ہیں۔
جبکہ حضرت ابراہیم ؑ کی جائے پیدائش بھی یہیں موجود ہے، جو کہ مسلمانوں کے لیے خاص مقام کی حیثیت رکھتی ہے۔ جبکہ اس مقام پر ایک تاریخی مسجد بھی قائم ہے، جس کے کورٹیارڈ میں پیدائش کا مقام موجود ہے۔
مولوی حلیل مسجد کے ساتھ موجود غار حضرت ابراہیم ؑ کی پیدائش سے منسوب کی جاتی ہے۔ اس مسجد کی دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے تعمیری پتھر بھی کافی بڑے اور پرانے زمانے کے ہیں، جبکہ صحن بھی سب کی توجہ حاصل کر رہا ہے۔
دوسری جانب اس علاقے کا ماحول بھی اس حد تک جذباتی ہے، کہ مسلمان اُس خوف اور دہشت کو بخوبی محسوس کر سکتے ہیں، جب حضرت ابراہیم ؑ کو آگ میں ڈالا گیا تھا۔ جس مقام پر نمرود نے حضرت ابراہیم کو آگ میں ڈالا تھا، اب وہاں ایک مسجد اور ساتھ ہی غار کے پاس تالاب بنایا گیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ اسی تالاب پر وہ مقام بنایا گیا تھا جس میں حضرت ابراہیم کو آگ میں ڈالا گیا۔ چہل قدمی کے اس ماحول میں بھی ایک انسان کو یہاں ایک عجیب سا احساس ہوتا ہے، جو کہ اسے خاموش معلوم ہوتا ہے۔
گھنے درختوں میں گھرے اس تالاب نما مقام کے در دیوار بھی اپنی آپ بیتی سناتے دکھائی دیتے ہیں، جبکہ یہاں کی خاموشی بھی اپنی مثال آپ ہے۔