وہ خواہش جو ادھوری رہ گئی! محسن پاکستان وفات سے قبل کیا کرنا چاہتے تھے؟
لاہور(نیوز ڈیسک) اپنی وفات سے تقریباً 11 گھنٹے قبل جوہری سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ میڈیکل اور ڈینٹل کالج کے ناقص داخلہ ٹیسٹس کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ اس سسٹم نے لاکھوں نوجوانوں کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا تھا کہ وہ ناقص ایم ڈی کیٹ (میڈیکل طلبا کے داخلہ ٹیسٹ) کے خلاف پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔ پاکستان میڈیکل کمیشن کے نتائج کو انہوں نے مایوس کن قرار دیا تھا۔ ان کا نقطہ نظر یہ تھا کہ حکومت نے ناقص میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) متعارف کروایا ہے جس نے ملک میں میڈیکل طلبا کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
یاد رہے پی ایم سی نے اعلان کیا تھا کہ تقریباً ایک لاکھ 25 ہزار یعنی 65 فیصد امیدوار پاسنگ مارکس حاصل کرنے میں ناکام رہے۔اپنی صحت کے بارے میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے نحیف آواز میں بتایا کہ وہ ہسپتال میں کووڈ کے علاج کے بعد واپس گھر تو آگئے ہیں لیکن ان کی طبیعت بہتر نہیں۔
واضح رہے ڈاکٹر عبدالقدیر خان گزشتہ روز صبح 6 بجے کے قریب پھیپھڑوں کے مرض کے سبب کے آر ایل ہسپتال لایا گیا تھا جہاں ان کی طبیعت مزید خراب ہو گئی، ڈاکٹروں اور طبی ماہرین نے انہیں بچانے کی پوری کوشش کی تاہم صبح 7 بج کر 4 منٹ پر وہ دار فانی سے کوچ کر گئے۔