نواب آف کالا باغ ملک امیر محمد خان مرحوم نے ایک بار کیا بتایا تھا ؟
نواب آف کالا باغ ملک امرہ محمد خان اعوان مغربی پاکستان کے گورنر تھے ، امرییک کانگریس کے اراکنا اُن سے ملاقات کے لےا آئے !!نواب صاحب کی عادت تھی کہ وہ لوگوں کے مسائل بذاتِ خود کچہری لگا کر سُنا کرتے تھے اور اس مںہ کبھی ناغہ نہںت ہوتا تھا !! امرییا وفد کی موجودگی مں
بھییہ کچہری جاری رہی اور وہ بغور یہ سب کچھ دیکھتے رہے !!نواب صاحب ھمیشہ ان شاء اللہ کی جگہ خالص مارنوالی کے لہجے مںھ ” اللہ کرییا ” یین، اللہ کرے گا کہا کرتے تھے چنانچہ وہ کسی سائل کی بپتا سنتے تو ازالے کے لےں احکامات جاری کرنے کے ساتھ ساتھ شکایت کنندہ کی تسلی کے لےو ” اللہ کریین ” کہتے جاتے !!کچہری ختم ہوئی تو ایک امرییے رکنِ کانگریس نے پوچھا : نواب صاحب یہ بونروکرییل ، ٹیکنوکرییل وغرےہ تو سنا تھا لیکنیہ ” اللہ کرییھ ” کونسا سا سسٹم ہے ؟؟نواب صاحب نے مسکرا کر جواب دیا : اللہ کرییا وہ نظام ہے جس پر یہ پاکستان چل رہا ہے !!