in

پینڈورا لیکس میں کسی کے خلاف کچھ نہیں ہو گا اور ہو گا تو اسکے خلاف جسکا فہرست میں نام ہی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔

پینڈورا لیکس میں کسی کے خلاف کچھ نہیں ہو گا اور ہو گا تو اسکے خلاف جسکا فہرست میں نام ہی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔

لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار عبداللہ طارق سہیل اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔غرض معروض یہ ہے کہ کوئی تو بتائے کہ وقت کا مرشد کہاں بستا ہے کہ جائیں اور جا کر پوچھیں کہ حضرت‘نیا کوتوال کس دیس سے آیا‘کیسا ہے‘کہاں چوکی جماتا ہے‘پتہ بتائو تو جا کر دیدار کریں

اور ہو سکے تو مرشد سے پوچھ لینا کہ حضرت‘یہ نیا کوتوال کب تک رہے گا اور یہ بھی بتا دینا‘رعایا پوچھ رہی ہے کہ حضرت‘اس طرح کے جینے کو کہاں سے جگر آوے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہم نے کوشش کی ہے کہ غریب پر کم سے کم بوجھ ڈالیں‘ ان کا یہ فرمانا بالکل درست ہے۔ آج ہی ان کے خطاب سے ذرا پہلے نیپرا نے سال بھر کے لیے بجلی کے نرخ ایک روپے 72 پیسے بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت چاہتی تو زیادہ بوجھ ڈالتے ہوئے نرخ دو روپے یونٹ بڑھا دیتی لیکن اس نے 28 پیسے کا ریلیف دیا اور یوں کم سے کم بوجھ ڈالا جس کی وجہ سے غریب ایک بار پھر غریب پرور حکومت کی غریب نوازی کی داد دینے پر مجبور ہیں۔ وہ تین سال سے داد بھی دے رہے ہیں اور دعائیں بھی۔

عمران خان صاحب خدا کے لیے اتنی غریب نوازی نہ کریں۔ غریب دعائیں دے دے کر تھک گئے ہیں اب انہیں کچھ آرام کا موقع دیں اور خود بھی آرام فرمائیں۔ ہمیں پتہ ہے غریبوں کو ریلیف دینے اور ان پر کم سے کم بوجھ ڈالنے کے لیے آپ دن رات اور رات دن کام کر رہے ہیں۔ تھک جائیے گا۔ آپ تھک گئے تو غریبوں کو ریلیف کون دے گا۔ ٭٭٭٭٭ خبر ہے کہ پندرہ دن میں گندم کے نرخ چار سو روپے من بڑھ گئے یعنی دو سوروپے فی ہفتہ یقینا یہ اضافہ بھی غریبوں پر کم سے کم بوجھ ڈالنے کے لیے کیا ہوگا ورنہ نرخ پانچ سو روپے من بڑھ جاتے اور یہ بات ہمیں نہیں بھولنی چاہیے کہ خطے میں سب سے سستی گندم اب بھی ہمارے ہاں ہے اور یہ سوال ہمیں کبھی نہیں کرنا چاہیے کہ حضور کون سا خط۔

خبر میں ہے کہ اس معاملے کا ذمہ دار محکمہ خوراک ہے یعنی وزیراعظم نے کم سے کم بوجھ ڈالنے کی جو ذمہ داری اٹھالی ہے محکمہ خوراک بھی اس میں حصے دار ہو گیا ہے۔ ٭٭٭٭٭ پنڈورا لیکس آ گئے۔ کچھ سال پہلے پانامہ لیکس آئے تھے جس میں ساڑھے چار سو شاید نام تھے کسی ایک کے خلاف بھی کارروائی نہیں ہوئی اور جس کا نام نہیں تھا اس کے خلاف ریاستی سطح پر تاریخی ایکشن ہو گیا جس کا نام پانامہ لیکس میں نہیں تھا۔ اس کا نام نوازشریف تھا۔ نئے لیکس میں ہزار سے کچھ کم نام ہیں اور ہزار سے کچھ زیادہ فیصد یقین ہے کہ ان میں سے کسی کے خلاف کچھ نہیں ہو گا اور جو کچھ ہوگا اس کے خلاف ہو گا جس کا نام نہیں ہے اور جس کا نام نہیں ہے اس کا نام نوازشریف ہے۔ انتظار فرمائیے کب نوازشریف کے خلاف جے ٹی آئی بنتی ہے اور کب اس پر نگران کا تقرر ہوتا ہے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

غریب عوام کی فریاد کام کر گئی ۔۔کل پٹرول مہنگا اور آج بڑی کتنی کمی کر دی گئی؟ بڑی خوشخبری آ گئی

اوریا مقبول جان کی بہت ہی بڑی خصوصی تحریر