ہم بچپن سے ایک ساتھ تھے ۔۔ من پسند لڑکی سے شادی کے انتظار میں 40 سال سے کنوارہ رہنے والا بوڑھا پاکستانی
محبت میں مرد اکثر چھوڑ جاتے ہیں یہ آپ نے سنا ہوگا مگر ایک ایسا پاکستا نی بھی ہے جو 40 سال سے کنوارہ بیٹھا ہوا ہے۔ اس شخص کا نام ہے حبیب اللہ خان جو کہ میانوالی کا رہائشی ہے اور اس کی عمر 60 سال ہے۔
کہتا ہے کہ میری محبت سچی تھی او راسے پانا چاہتا تھا مگر ایسا نہ ہو سکا ۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ والد کہتے تھے کہ خاندان میں ہی شادی کرنی ہے باہر کی لڑکی کی تو مجھ سے بات کرو ہی نہیں۔
یہ ناکام عاشق کہتا ہے کہ ہم اسکول کے زمانے میں ایک دوسرے سے ملے اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ محبت کا جذبہ پروان چڑھا تو وہ اور میں ہمیشہ ایک ساتھ رہنے کی کوشش کرتے۔
لیکن اگر وہ گھر سے دور کہیں رشتےدار کے پاس چلی جاتی یا پھر کسی کام سے کسی اور جگہ جاتی تب بھی میں اس کے پیچھے پیچھے چلا جاتا۔ کچھ سیکنڈ بھی اس کے بغیر نہیں گزار سکتا تھا۔
مگر قیامت تو مجھ پر تب ٹوٹی کے جب اس کی شادی ہو گئی یہی نہیں والدین کے منع کر دینے کے بعد بھی میں نے والدین کو راضی کرنے کی کوشش کی مگر وہ نہ مانے اور میری آنکھوں کے سامنے اسے کوئی اور لے گیا۔
یہی نہیں جب ڈیرھ سال بعد اسے دیکھا تو اس کی گود میں ایک بچہ تھا تو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں رہا۔
پھر اس کے گھر جا کر اس کی والدہ سے پوچھا جب معلوم ہوا کہ جی ہاں وہ اپنی دنیا میں بہت آگے جا چکی ہے اور اب اس کا ایک بچہ بھی ہے۔ اس کے علاوہ محبت اتنی پاک تھی کہ اس کے جانے کے بعد بھی یقین نہیں آ رہا تھا کہ اب میں اکیلا رہ گیا ہوں اور ہر وقت اس کے خیالوں میں کھویا رہتا جس کی وجہ سے میری کئی نوکریاں گئیں۔
اتنا سب کچھ ہو جانے کے بعد بھی اس کی یاد دل و دماغ سے جاتی نہیں تھی اس کےعلاوہ اور بھی بہت کچھ کیا تاکہ اسے بھول سکوں مگر آج تک نہیں بھول سکا۔