پاکستان کے ماضی کے 10 اشتہارات جب چیزیں سستی اور لوگ مہنگے تھے
یہ ہر انسان کی فطرت ہے کہ اس کو گزرا ہوا وقت حال سے زيادہ اچھا لگتا ہے یہی وجہ ہے کہ ہمیں اکثر یہی سننے کو ملتا ہے کہ پہلے کے کھانے زيادہ لذیذ ہوتے تھے۔ ہمارے دور کے ڈرامے بہت معیاری ہوتے تھے یا پھر ہماری نسل کے بچے بہت تمیز دار ہوتے تھے وغیرہ وغیرہ- لیکن ہم یہاں صرف گزرے ہوئے وقت کے اشتہارات کا ذکر کریں گے- ماضی کے دور میں اگرچہ انسان کے پاس سہولیات کم تھیں مگر اس کے باوجود کسی بھی کام کو کرنے کے لیے جس قوت تخلیق کی ضرورت ہوتی تھی- وہ بہت زیادہ تھی یہی وجہ ہے کہ ماضی کے اشتہارات اور اس میں استعمال کیے جانے والے آئیڈیاز آج بھی نہ صرف رائج ہیں بلکہ لوگ ان سے مدد لیتے نظر آتے ہیں- ایسے ہی کچھ خاص اور منتخب اشتہارات آج ہم آپ کے سامنے پیش کریں گے جو آپ کو ماضی کی یاد دلا دیں گے
1: دنیا کی سب سے سستی گاڑی – وہ بھی کیا وقت تھا جب کہ صرف 4500 روپے میں دنیا کی سب سے سستی گاڑی خریدی جا سکتی تھی
2: کوکا کولا کی بوتل 30 روپے کے بجائے صرف 30 پیسے میں دستیاب
3: گرمی پہلے بھی ہوتی تھی مگر اس کو بھگانے کے لیے صرف لائف بوائے سے نہانا ہی کافی ہوتا تھا
4: واہ میرے مالک سائیکل خریدنے کے لیے بھی قرضہ ملتا تھا
5: اس فہرست میں یہ واحد اشتہار انڈیا کا ہے- آج شیورلیٹ کی قیمت گیارہ کروڑ جب کہ ماضی میں کیا قیمت تھی خود دیکھ لیں
6: مرسڈیز کل بھی مہنگی تھی مرسڈیز آج بھی مہنگی ہے
7: کس کس نے دنیا کی بہترین گاڑی فوکس ویگن میں سفر کیا ہے
8: صرف 1300 روپے دیں اور گاڑی ساتھ لے جائيں
9: صرف 25 روپے میں جہاز کا سفر اور وہ بھی کھانے کے ساتھ
10:ریڈيو لائسنس نہ بنوانا پریشانی کا سبب بھی بن سکتا تھا
ان اشتہارات کو دیکھ کر انسان ماضی کے اس حسین وقت میں گم ہو جاتا ہے جب کہ چیزیں سستی اور لوگ مہنگے تھے ۔