ماں تو سب کی پیاری ہوتی ہیں ۔۔ بہن کے انتقال کے بعد بشریٰ انصاری نے والدہ کو بھی سنبھالا اور بیٹی نواسی کے ساتھ بھی خوبصورت یادیں منائیں
پاکستانی شوبز ستارے اپنے دلچسپ انداز کی وجہ سے سب کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں، لیکن کچھ شخصیات ایسی ہیں جو اب نانی دادی بن چکی ہیں۔
پاکستانی اداکارہ بشریٰ انصاری بھی انہی اداکاراؤں میں شامل ہیں جو کہ اپنی اداکاری کے ساتھ ساتھ اب اپنی دلچسپ تصاویر کی وجہ سے بھی توجہ حاصل کر رہی ہیں۔
بشریٰ انصاری کی بیٹی اور نواسی کی تصاویر کافی وائرل ہیں جس میں وہ نواسی کو نانی کا پیار دیتی دکھائی دے رہی ہیں، بشریٰ انصاری کی بیٹی میرا انصاری شادی شدہ ہیں اور دو بچوں کی والدہ ہیں۔
دوسری جانب بشریٰ انصاری خود بھی اب اپنی بیٹی اور نواسی کو دیکھ کر رشک کرتی اور اللہ کا شکر ادا کرتی دکھائی دیتی ہیں۔
میرا انصاری بیرون ملک میں اپنے شوہر اور دو بچوں کے ساتھ رہائش پزیر ہیں جبکہ میرا خود بھی ماڈلنگ کرتی ہیں، اور مختلف برانڈز کے شوٹس میں جلوہ گر ہو چکی ہیں۔ نانی کی طرح نواسی کی آنکھیں بھی سب کی توجہ حاصل کرنے والے ہیں۔ نانی ہی کی طرح نواسی حوریہ بھی نٹ کھٹ اور شرارتی معلوم ہوتی ہیں۔
چھٹی سالگرہ کے موقع پر نواسی اور نانی نے خوب انجوائے کیا، جہاں حوریہ کے لیے تحائف اور کیک موجود تھا وہیں نانی نے نواسی کے ساتھ وقت بتا کر ان لمحات کو یادگار بنا دیا۔
لیکن جہاں بشریٰ انصاری نواسی کے ساتھ خوش تھیں اور اپنی بیٹی کے قریب تھیں وہیں ان کی والدہ اور میرا کی نانی پاکستان میں موجود ہیں اور یہیں سے اپنی بیٹی، نواسی اور پر نواسی کے لیے دعائیں کر رہی ہیں۔
بشریٰ انصاری کی والدہ بڑھتی عمر کی وجہ سے سفر نہیں کر سکتی ہیں۔ گزشتہ سال وسیم بادامی کے پروگرام میں بشریٰ انصاری اور ان کی بہن اسماء عباس مدعو تھیں۔ پروگرام میں وسیم بادامی معصومانہ سوالات کر رہے تھے، بشریٰ اور اسماء ان کے دلچسپ جوابات دے رہی تھیں۔ لیکن اس وقت ہر ایک شخص افسردہ ہو گیا جب ذکر آیا مرحومہ سنبل شاہد کا۔
بشریٰ انصاری بتاتی ہیں کہ بیٹے کی برسی پر ہی سنبل کا بھی انتقال ہو گیا تھا۔ کورونا کی وجہ سے اچانک سنبل ہمیں چھوڑ کر چلی گئیں۔ سنبل نے کبھی نہیں کہا کہ میرا بیٹا چلا گیا اب میں بھی جا رہی ہوں، بلکہ وہ اپنے دیگر بچوں کے لیے زندہ تھیں۔ کہتی تھیں کہ مجھے ان کے لیے جینا ہے۔ سنبل شاہد کو نہ تو شگر کی بیماری تھی نا بلڈ پریشر کا مسئلہ مگر 21 دن میں وہ کورونا کی وجہ سے انتقال کر گئیں۔ بشریٰ انصاری کہتی ہیں کہ میری بہن کو بیٹے کی موت کا شدید غم تھا، اسی وجہ سے ان کی امیونٹی کم ہو گئی تھی۔
بشریٰ انصاری نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ والدہ کو نہیں معلوم کہ سنبل اس دنیا سے رخصت ہو چکی ہیں۔ والدہ کی حالت ایسی نہیں کہ انتقال کی خبر دی جا سکے۔ انہیں بتایا گیا کہ سنبل امریکہ گئی تھیں اور وہاں کورونا کی وجہ سے فلائٹس بند ہو چکی ہیں۔
اسی لیے وہ وہی رہ رہی ہیں۔ جب کبھی والدہ اصرار کرتی ہیں فون پر سنبل سے بات کرنے لے لیے تو بشریٰ انصاری سنبل کی آواز میں والدہ سے بات کرتی ہیں۔ دراصل بشریٰ انصاری اور ان کی بہن کی آواز ایک جیسی ہی ہے۔ بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ وہ اس خبر کو سننے کے قابل نہیں ہیں اور اگر وہ یہ خبر سن بھی لیں تو جو حالت ان کی ہوگی وہ ہم دیکھ نہیں سکیں گے۔
والدہ سنبل سے فون پر کہتی ہیں کہ تم کدھر چلی گئی ہو، میں اداس ہوتی ہوں۔ جس کے جواب میں بشریٰ انصاری سنبل کی آواز میں جواب دیتی ہیں۔