اچھا تو یہ بات تھی! وزیر اعظم نے شوکت ترین کی سینیٹر بنوانے کا فیصلہ کیوں کِیا؟ وجہ سامنے آگئی
وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو سینیٹر بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کسی بھی غیر منتخب شخص کے لیے وفاقی وزیر رہنے کے لیے چھ ماہ میں رکن پارلیمنٹ بننا لازمی ہے۔ شوکت ترین کی آئینی مدت اگلے
ماہ اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں ختم ہو رہی ہے۔ شوکت ترین بطور وزیر کام جاری رکھیں اس کے لیے ان کو سینیٹر منتخب کروانا ایک قانونی تقاضا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ شوکت ترین کو خیبرپختونخواہ سے سینیٹ کی نشست پر منتخب کروایا جائے گا تاہم شوکت ترین کو سینیٹر منتخب کروانے کے لیے خیبرپختونخواہ سے کون سا سینیٹر استعفی دے گا اس حوالے سے فیصلہ آئندہ دو دن میں ہو گا۔