in

دوست سے بس کا کرایہ لے کر ٹرائل دینے جانے والے حارث رؤف 4 وکٹیں اڑا کر ہیرو بن گئے، زندگی کی انتہائی دلچسپ کہانی سامنے آ گئی

دوست سے بس کا کرایہ لے کر ٹرائل دینے جانے والے حارث رؤف 4 وکٹیں اڑا کر ہیرو بن گئے، زندگی کی انتہائی دلچسپ کہانی سامنے آ گئی

 

دبئی(مانیٹرنگ، این این آئی، آن لائن) دوست سے بس کا کرایہ لے کر ٹرائل دینے جانے والے حارث رؤف 4 وکٹیں اڑا کر ہیرو بن گئے، زندگی کی انتہائی دلچسپ کہانی سامنے آ گئی، نجی ٹی وی چینل کے اینکر حارث رؤف کے لاہور قلندر میں سلیکشن کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ حارث رؤف راولپنڈی سے ہیں اور لاہور قلندرز کے پلیئرز ڈویلپمنٹ پروگرام میں جب راولپنڈی سٹیڈیم میں ٹرائلز ہو رہے تھے تو اس میں یہ حصہ نہیں لے سکے تھے،دوسرا ٹرائل پروگرام گوجرانوالہ میں ہو رہا تھا لیکن ان کے پاس جانے کے لئے کرایہ نہیں تھا،

 

انہوں نے ایک دوست کو ساتھ جانے کے لئے تیار کیا لیکن جب وہ سٹینڈیم پہنچے تو سٹینڈیم بھر چکا تھا اور گیٹ بند کر دیے گئے تھے، حارث رؤف نے مشکل سے ایک ٹوٹا ہوا جنگلہ تلاش کیا اور یہاں سے وہ سٹینڈیم کے اندر پہنچے لیکن آگے پھر دروازہ بند تھا، وہاں موجود چوکیدار کی انہوں نے منت سماجت کی کہ دروازہ کھول دیں آخر کار چوکیدار کو ان پر ترس آگیا اور وہ سٹینڈیم کے اندر پہنچ گئے، جب حارث رؤف اندر پہنچے تو لاہور قلندر نے اس وقت بچوں کو کھانا دیا ہوا تھا، وہ کچھ دیر انتظار کے بعد ڈرتے ڈرتے اور چھپ چھپا کر لاہور قلندر کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید تک پہنچے اور ان سے کہا کہ میں بہت تیز بالنگ کراتا ہوں جس پر انہوں نے کوئی اور بات نہ کی اور حارث رؤف کو گیند پکڑائی اور بالنگ کرانے کو کہا، جب انہوں نے پہلی گیند پھینکی تو اس کی سپیڈ 92 کلومیٹر فی گھنٹہ نکلی، عاقب جاوید نے دوسری گیند کرانے کو کہا تو وہ 91 کلومیٹر فی گھنٹہ نکلی، اس طرح وہ لاہور قلندر کا حصہ بن گئے اور اب وہ قومی ٹیم کا حصہ ہیں۔ عالمی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں نیوزی لینڈ کیخلاف میچ میں حارث راؤف نے 4 قیمتی وکٹیں لیں جس کے بعد تنقید کا نشانہ بنائے جانے والے حارث رؤف نے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں اپنی شاندار پرفارمنس سے سب کو غلط ثابت کردیا ہے۔ کرکٹر حارث رؤف کی بہترین کارکردگی پر جب ان کے والدین سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ وہ حارث کے کرکٹ کھیلنے کے سخت خلاف تھے۔ان کے والد نے اپنے ابتدائی حالات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ جو وقت ہمارا گزر گیا، اس پر اللّٰہ کا شکر ادا کرتے ہیں اللّٰہ تعالیٰ اور دے گا۔انہوں نے بتایا کہ حارث چھپ چھپ کر کرکٹ کھیلتا تھا کیونکہ میں کرکٹ کھیلنے کے سخت خلاف تھا لیکن حارث کا شوق دیکھتے ہوئے میں نے اسے ہدایت کی کہ کرکٹ کھیلنے کے ساتھ ساتھ تمہیں پاس بھی ہونا ہے اور وہ ہمیشہ پاس ہوتا رہا۔انہوں نے بتایا کہ حارث اپنی محنت اور قابلیت کی بنیاد پر ا?ج اس مقام پر پہنچا ہے اللہ اسے اور کامیابی عطا کرے۔دوسری جانب اپنے کیریئر کے حوالے سے حارث رؤف نے بتایا کہ وہ بچپن سے چاہتے تھے کہ وہ ایک اچھے کرکٹر بن جائیں لیکن ابو کہتے تھے کہ تمہارے پاس سفارش نہیں ہے اس لئے تمہارے لیے آگے جانا بہت مشکل ہے۔خیال رہے کہ آج حارث رؤف ورلڈ کپ ٹی ٹونٹی میں پاکستان ٹیم کے پلیئنگ الیون کا حصہ ہیں۔ٹی 20 ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے ہیرو حارث رؤف نے کہا ہے کہ ان کی ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ اپنی پرفارمنس سے ملک کو جتوائیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر حارث رؤف کی وڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ بہت یادگار تھا کیوں کہ اس میں میں نے ملک کے لیے پہلی مرتبہ مین آف میچ کا ایوارڈ جیتا، میری ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ اپنی پرفارمنس سے ملک کو جتواؤں۔حارث رؤف نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے دوران جب مجھے بولنگ کا موقع ملا تو ابتدا میں اوپنر بیٹر مارٹن گپٹل خطرناک ثابت ہورہا تھا، وہ نیوزی لینڈ کی رنز لینے کی رفتار کو بڑھا رہا تھا، میں نے مکمل منصوبہ بندی سے اسے بولنگ کرائی اور نتیجہ اچھا نکلا۔حارث رؤف نے کہا کہ ٹی 20 کرکٹ میں تمام کھلاڑی ایک ساتھ اچھا کھیل پیش نہیں کرسکتے، ایک، دو یا تین کھلاڑیوں ہی کی کارکردگی میچ جتواتی ہے، ٹیم میں ہر بولر میچ جتوانے کے لیے اپنا اپنا حصہ ڈال رہا ہے، سارے بولر ہی اچھی بولنگ کرتے ہیں، جس سے مخالف ٹیم پر دباؤ بڑھتا ہے اور اس دوران ایک بولر کو وکٹیں مل جاتی ہیں، بھارت کے خلاف شاہین شاہ آفریدی اور نیوزی لینڈ کے خلاف میں نے اچھی پرفارمنس دی، اسی طرح اگلے میں کوئی اور بولر اچھی کارکردگی دکھائے گا۔

 

 

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

دنیا کی سب سے بڑی فیملی کا سربراہ انتقال کرگیا

جہاز میں مسافروں کے سوار ہوتے وقت مسکراتے ہوئے استقبال کرنے والی ائیرہوسٹس دراصل کیا خفیہ کام کررہی ہوتی ہے