ایک پاگل سمندر میں دہی ڈال رہا تھا ،دوسرے پاگل نے وجہ پوچھی تو پہلے پاگل نے کیا کہا اور اسے پھر کیا جواب ملا ؟ انتہائی دلچسپ تحریر
گاہک نے دکاندار سے کہا۔۔ آج کے بعد میرا کتا بھی تمہاری دکان پر آئے تو تمہیں اس کی عزت کرنی ہو گی۔۔دکاندار دونوں ہاتھ جوڑ کر بولا۔۔ بہت بہتر جناب! آپ کا کتا آئے تو سمجھوں گا کہ جناب ہی تشریف لائے ہیں۔۔۔ ایک بچہ گلی میں کھیل رہا تھا، سامنے والے مکان سے ایک کتا نکلا اور اس کے پاؤں چاٹنے لگا ، بچہ روتا ہوا گھر آیا ۔۔ماں نے پوچھا، رو
کیوں رہے ہو ؟ کہیں پڑوسی کے کتے نے تو نہیں کاٹ لیا ؟بچہ بولا۔۔نہیں، ابھی تو صرف چکھ کر گیا ہے، کاٹنے تو کل آئے گا۔۔کسان کھیت کی تیاری میں تھا کہ گیدڑ پاس آنکلا۔ اس نے کسان سے پوچھا، جناب کیا فصل اگانے کا ارادہ ہے۔
۔کسان نے کہا، ہاں ،خربوزے کی فصل کا ارادہ ہے۔ گیدڑ بولا، واہ پھر تو میری موجیں ہوجائیں گی۔۔کسان نے کہا، نہیں میںکھیت کے گرد باڑ لگواؤں گا۔۔گیدڑ نے کہا،تو کیا ہوا میں باڑ کے نیچے سے آجاؤں گا۔۔کسان بولا، میں کھیت کے گرد دیوار بنوادوں گا۔۔گیدڑ نے کہا، میں دیوار پھلانگ لیا کروں گا۔۔کسان نے کہا، میں کھیت کی رکھوالی کیا کروں گا۔۔گیدڑ کہنے لگا،
جب تم سونے جاؤگے میں کھیت میں داخل ہوکر خربوزے کھایا کروں گا۔۔ اچانک کسان کو یاد آیا کہ گیدڑ کتے سے ڈرتے ہیں، بولا۔۔۔ میں کھیت کی رکھوالی کے لئے کتے رکھ لوں گا۔۔’’ اوہ جٹا، ایہہ تے فیر مرداں والی گل نہ ہوئی نا (یہ تو کوئی مردوں والی بات نہ ہوئی نا )گیدڑ یہ کہہ کر دم دبا کر آگے نکل گیا۔۔ ایک پاگل سمندر میں دہی ڈال رہا تھا ،دوسرے پاگل نے وجہ پوچھی۔پہلے پاگل نے کہا۔میں لسی بنارہا ہوں۔۔دوسرا بولا۔۔لوگ اسی لئے تجھے پاگل کہتے ہیں اتنی ساری لسی کسے پلائے گا؟؟۔۔ آج کی لڑکیاں حد سے زیادہ ذہین ہوچکی ہیں۔
۔ ایک لڑکی اپنی سہیلیوں کو بتارہی تھی کہ۔۔ایک دِن میں گھر میں اکیلی تھی کہ اچانک میری ہونے والی نند آ گئی۔ دروازے پر اس کی آواز سن کر میں تو بس چکرا کر رہ گئی، کہاں منگنی والی میک اَپ شدہ تصویریں اور کہاں میرا اَصل چہرہ اس بُری حالت میں، لیکن شکر ہے کہ مجھے ایک ترکیب سوجھ گئی۔ میں نے جھاڑو ہاتھ میں پکڑی، دروازہ کھولا اور کہا۔ ’’جی! کس سے ملنا ہے آپ کو؟‘‘۔۔آنے والی خاتون نے کہا۔۔’’ماسی! مجھے عینی سے ملنا ہے، میں اس کی ہونے والی نند ہوں۔‘‘میں نے فٹافٹ کہا۔۔’’جی! وہ تو اپنی امّی کے ساتھ مارکیٹ گئی ہیں۔‘‘ میرا جواب سن کر وہ خاتون کہنے لگیں۔۔
’’اچھا میں چلتی ہوں، انہیں میرا بتا دینا۔‘‘۔۔اتنا کہہ کر لڑکی نے گہری ٹھنڈی سانس لی اور سہیلیوں سے بولی۔۔’’شکر ہے کہ عین وقت پر میری حاضر دماغی کام آگئی اور میرا بھرم بھی رہ گیا۔‘‘اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ہر بزرگ کی بات میں حکمت مت ڈھونڈیں، احمق لوگ بھی بوڑھے ہوتے ہیں۔۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔