دنیا بھر میں مہنگے برانڈز جان بوجھ کر اربوں ڈالر کے نئے کپڑوں کو آگ کیوں لگاتے ہیں
مہنگے برانڈز کے کپڑے پہننا ہر کوئی چاہتا ہے لیکن ان مہنگے کپڑوں کو ہر کوئی خرید نہیں پاتا جس کی وجہ یہ ہے کہ ان کپڑوں کی قیمت ایک عام صارف کی پہنچ سے بھی زیادہ ہوتی ہے اور مہنگائی کے اس دور میں تو برانڈز کے کپڑے خریدنا پوری تنخواہ ایک ہی جوڑے میں ختم کرنے کے مترادف ہے۔
لیکن فیشن کی اس دنیا کا ایک سب سے بڑا اور کالا راز یہ ہے کہ دنیا بھر میں مہنگے ترین برانڈز ہر سال اپنے لاکھوں ڈالرز کے کپڑوں کو جلا دیتے ہیں۔
آپ کو یہ بات جان کر حیرت ہو رہی ہوگی کہ یہ برانڈ ایسا بھی کرتے ہیں۔ شاید آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ کپڑوں کو جلاتے کیوں ہیں؟ کسی کو کم داموں میں کیوں نہیں بیچ دیتے؟
اس کی دو وجوہات ہیں۔ برانڈز ایسا اس لیے کرتے ہیں کیونکہ امیر لوگ ہمیشہ سب سے منفرد رہنا چاہتے ہیں وہ اسی لیے مہنگے کپڑوں کو خریدتے ہیں کہ ان کے جیسے اچھے کپڑے کوئی بھی نہ پہنے یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں مہنگے ترین برانڈز ہر سال اپنے سلے ہوئے اچھے خوبصورت کپڑوں کو جلا دیتے ہیں
تاکہ انہیں کوئی عام انسان خرید نہ سکے یا کسی غریب کے ہاتھ نہ لگ سکیں۔اس کام کے لیے زیادہ تر برانڈز ان کپڑوں کو صومالیہ اور انڈیا میں بھیجتے ہیں وہاں کے مقامی لوگ ان کپڑوں کو کاٹ کر ان سے دھاگہ الگ کرکے بیچتے ہیں یوں یہ مہنگا کاروبار دوسرے لوگوں کو بھی روزگار فراہم کر دیتا ہے۔
ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ ہر سال نیا فیشن آتا ہے اس لیے ہر سال کے کپڑے جلا دیے جاتے ہیں تاکہ مالک اپنی فیکٹری کے ملازمین پر زور ڈال کر ہر سال ان سے اچھے اور منفرد ڈیزائن بنوا سکے۔