in

جب کوئی عورت آپ پے فدا ہو گی تو یہ اشارہ دے گی

جب کوئی عورت آپ پے فدا ہو گی تو یہ اشارہ دے گی

کسی دوسری عورت کے ساتھ ماضی میں ہوئے تجربے کی بنیاد پر مرد ایسا مان کر چلتے ہیں کہ سیکس کے دوران خاتون کو کس بات سے مزہ ملے گا اور اسے کیا کرنا چاہئے؟ مردوں کی یہی سب سے بڑی بھول ہے۔ سیکسالوجسٹ ڈاکٹر پارس شاہ زیادہ تر مرد یہ مان کر چلتے ہیں کہ انہیں سیکس کے بارے میں کچھ زیادہ ہی علم ہے۔ کچھ مردوں کے دعوے تو یہاں تک ہیں کہ وہ سیکس کے معاملے میں واتساین سے بھی زیادہ ماہر ہیں۔ سیکس کا مزہ کیسے اٹھا سکتے ہیں،

اس کے بارے میں تقریباً ہر ایک مرد کے من میں ایک جیسے ہی خیال ہوتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ہر مرد عورتوں کی جنسی خواہش کے بارے میں خدشاتی خیال بناکر بیٹھے ہیں اور یہی خدشہ آخر ان کی غلطیوں میں تبدیلی لاتی ہے۔ سیکس کے دوران خاص طور پر یہ کچھ غلطیاں ہیں، جو مرد ہمیشہ دوہراتے ہیں۔ زیادہ ترمرد یہ مانتے ہیں کہ انہیں معلوم ہے کہ کلٹورس کہا ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ عورت کی جسم سے بخوبی واقف ہیں، مجھ سے ملنے والے زیادہ تر مردوں نے بتایا کہ جب تک ان کی بیوی کی حساسیت کو بڑھاوا نہیں ملتا تب تک اسے سیکس کے مزہ کا بہتر تجربہ نہیں ہوتا۔ میری مانیں تو یہ کوئی پریشانی نہیں ہے۔ یہ ہمیشہ ضروری نہیں کہ انسان احساس کے بڑھ جانے سے ہی قربت کا تجربہ کرے، جنسی خواہش کا چوٹی تک پہنچنا ضروری ہے۔

یہ ضروری نہیں کہ اس کے لئے آپ کو نسا راستہ اختیار کرتے ہیں؟ زیادہ تر عورتوں کے ساتھ ایسا ممکن نہیں؟ زیادہ سے زیادہ مرد یہ نہیں جانتے کہ اوپری حصے کو کیسے چھوئیں اور اس کی حساسیت کیا ہے۔ ممکن ہے کہ ایک عورت کو ان حصوں کے چھونے سے لطف اندوز ہو، کسی دوسری عورت کو یہ ذرا بھی لطف اندوزی نہ پہنچائے۔ کچھ معاملوں میں تو الٹے درد کا تجربہ ہوتا ہے۔ کئی عورتیں ایسی ہیں جنہیں سیدھےطور پر سیکس پسند ہے۔ عورت کو کیسا سیکس پسند ہے، وہ آپ ان کی مرضی کو جان کر ہی طے کریں۔

عورت اور مرد دونوں کو سیکس سے حاصل ہونے والے لطف کا احساس مختلف ہوتا ہے. عورت کے ساتھ جماع کے دوران جب مرد کا عضو تناسل جب داخل کرتا ہے تب عورت جس لطف کا تجربہ کرتی ہے، اس کے بارے میں زیادہ تر مرد انجان ہوتے ہیں۔ مردوں کو اس بات کا پتہ ہی نہیں لگتا کہ اس دوران عورت کیسا تجربہ کر رہی ہوتی ہے۔ زیادہ تر عورتوں کا عضو کے اندر کے مقابلے باہری حصہ زیادہ حساس ہوتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ اندر عورت کے اس حصے میں زیادہ اندر داخلہ عورت کو زیادہ لطف نہ بھی دے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ عضو تناسل زیادہ لمبا ہونے کی وجہ سے بعض معاملات میں خاتون کے پیٹ میں چوٹ لگتی ہے، اس لئے اسے درد کا تجربہ ہوتا ہے۔

کسی اور عورت کے ساتھ ماضی میں ہوئے تجربوں کی بنیاد پر مرد ایسا مان کر چلتے ہیں کہ سیکس کے دوران عورت کو کس بات سے لطف آئے گا اور اسے کیا چاہئے؟ مردوں کی یہی سب سے بڑی بھول ہے۔ ہر عورت ایک جیسی نہیں ہوتی۔ آپ اپنے تجربے کی بنیاد پر کچھ اندازہ لگا رہے ہیں، یہ ٹھیک ہے، لیکن آپ کااندازہ ہر بار صحیح ہو یہ ضروری نہیں ہے۔ یہ مان کر نہ چلیں کہ جو معیار پہلی عورت میں کارگر ثابت ہوئے وہ دیگر عورتوں میں بھی صحیح ثابت ہوں گے۔

یہ جنسی لطف اندوزی کا تجربہ کرنے جیسی بات ہے، اسے بیان نہیں کیا جاسکتا ہے، یہ تبھی معلوم ہوسکتا ہے جب آپ خود تجربہ کرتے ہیں۔ آپ کی ساتھی کو سیکس کے دوران زیادہ لطف آیا کہ نہیں یہ جاننے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ آپ اس سے اس موضوع پر کھل کر بات کریں۔ آپسی تعلقات اتنا بہتر ہو کہ وہ کھل کر اپنے جذبات اور خواہش کا اظہار کرسکیں۔ آپ اپنے ساتھی کو اس بات کا یقین دلا سکیں کہ یہ سیکس صرف آپ کی خوشی کے لئے نہیں ہے، آپ کے ساتھی کی خوشی بھی بہت اہم ہے۔(گیلا پن (نمی

کچھ معاملوں میں عورت کی عضو میں گیلا پن (نمی) کی وجہ سے مرد فکر مند ہوجاتے ہیں۔ یہ کوئی فکر کی بات نہیں ہے۔ ایک غلط سوچ ہے کہ جب آپ سیکس کے لئے تیار ہو تب گیلا پن ہونا ہی چاہئے۔ ہر ایک عورت میں گیلا پن کی مقدار الگ الگ ہوسکتی ہے۔ گیلے پن ماہانا مدت پر منحصر ہے۔ اس کے علاوہ اندرونی حصہ میں انفکیشن، تناو اور کسی بیماری کی وجہ سے بھی نمی آسکتی ہے۔

زیادہ تر لوگ سوچتے ہیں کہ سیکس کے دوران چپ رہنا چاہئے۔ حقیقت کچھ مختلف ہے، جب تک آپ پارٹنر کے ساتھ بات چیت نہیں کریں گے جب تک آپ کوکیسے پتہ کہ آپ کے ساتھی کو کیا کرنا ہے؟ سیکس کی لطف اندوزی کے لئے اگر آپ کا ساتھی آزادانہ طور پر نہیں بولتا یا جنسی کی خوشی کے لئے اپنی خواہشات کا اظہار کرتا ہے تو آپ کو جوش کیسے آئے گا؟ اپنے ساتھی سے کھلے طور پر پوچھیں۔ آپ کیا چاہتے ہیں؟ آپ کیا پسند کرتے ہیں؟ اس پر کھل کر بات کرنا بہت اہم ہے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

سونف انسان کے جسم کے اندر کس طرح سے اثرانداز ہو تی ہے،اور جسم کے اندر کیا تبدیلیاں پیدا کرتی ہے، جانیں۔

میرے ابا کو سب پتا تھا کہ بیٹی جوان ہوچکی ہے کئی دفعہ ابانے میرے جسم پر سرخ نشان کو دیکھا