میرے بچوں کے انتقال پر بھی لوگوں نے مزاق اڑایا ۔۔ ان کے بچوں کے ساتھ کیا ہوا تھا؟ شہلا رضا ہر خوشی کے موقع پر اکلوتے بچوں کی موت پر غمگین ہو جاتی ہیں
سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات سے متعلق ایسی کئی معلومات موجود ہیں جو کہ سب کی توجہ حاصل کر ہی لیتی ہیں، لیکن کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ سب کو افسردہ بھی کر جاتی ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی سے منسلک شہلا رضا نے اپنی زندگی میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں، لیکن یہ اتار چڑھاؤ آسان نہیں تھے۔
کیونکہ ایک ماں ہوتے ہوئے اپنے دونوں بچوں کو کھو دینا، اس پر سونے پر سہاگہ سیاسی گندگی کو بھی برداشت کرنا آسان نہیں ہے۔
شہلا رضا نے عید کے تیسرے دن اپنے دونوں بچوں کو ایک حادثے میں کھو دیا تھا۔ شہلا رضا کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ عید کے تیسرے
دن ایک زیر تعمیر سڑک پر سے ہماری گاڑی گزر رہی تھی، اسی وقت ایک گڑھے میں گاڑی گر گئی جس سے میرے بچے مجھ سے بچھڑ گئے۔
اینکر کے سوال پر شہلا کا کہنا تھا کہ دیکھیں ماں ہوں، بچوں کو کھویا ہے آسان بات نہیں ہے۔ مجھے میرے بچے یاد آتے ہیں مگر اُس وقت مجھے بہت بُرا لگتا ہے جب لوگ مجھے سوشل میڈیا پر میرے بچوں کو لے کر مزاق اڑاتے ہیں۔
برداشت کی ایک حد ہوتی ہے، میں ہمیشہ صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں جانے دیتی ہوں۔ آپ تنقید کریں ضرور کریں مگر میرے بچوں کو اپنی غلیظ سیاست میں کیوں شامل کرتے ہیں۔
شہلا رضا سوشل میڈیا پر اپنے بچوں سے متعلق بے ہودہ ٹرولنگ پر افسردہ ہوگئیں، ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر مجھے کہا جاتا کہ پہلے تم اپنے بچوں کو کھا گئی، اب تھر کے بچوں کا خون چوس رہی ہو۔
شہلا رضا عموما ہر خوشی اور غمی کے موقع پر ٹوئیٹر پر اپنے بچوں کو بھولتی نہیں ہیں۔