in

حکومت کے ایک اور دعوے کا پول کھول گیا ،

حکومت کے ایک اور دعوے کا پول کھول گیا ،

کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تاریخ ساز اضافہ ہو چکا ہے اور عوام پر ہر 15؍ دن بعد مہنگائی کا بم گرانے کے بعد حکومت اس دعوے کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتی ہے کہ خطے کے دیگر ملکوں کے مقابلے میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ابھی بہت کم ہیں۔

جمعہ کو وزیر خزانہ شوکت ترین اور وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک اور پوری دنیا کے مقابلے میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات سستی ہیں، اور صرف 16؍ ممالک ایسے ہیں جہاں قیمتیں بہت کم ہیں لیکن یہ وہ ممالک ہیں جو تیل پیدا کرنے والے ممالک ہیں۔بظاہر یہ بات بالکل درست معلوم ہوتی ہے لیکن اس کے پیچھے جو عوامل ہیں انہیں سمجھنے کی بھی ضرورت ہے۔ ذیل میں ہم خطے کے ممالک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ساتھ اس بات کا بھی جائزہ لیں گے کہ پاکستان کے مقابلے میں اِن ممالک میں فی کس آمدنی کتنی ہے اور کیا یہ ممالک تیل پیدا کرنے والے ممالک ہیں یا نہیں۔سب سے پہلے پڑوسی ملک بھارت کو دیکھتے ہیں جہاں ایک امریکی ڈالر 74؍ بھارتی روپے کے برابر ہے۔ قارئین کیلئے یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ ایک بھارتی روپیہ پاکستان کے 2.30؍ روپے کے برابر ہے۔ بھارت میں پٹرول کے ایک لٹر کی قیمت 1.34؍ ڈالر یعنی صرف 99.29؍ بھارتی روپے کے مساوی ہے لیکن ساتھ ہی بھارت میں فی کس آمدنی 2191؍ ڈالرز ہے۔اس لحاظ سے دیکھیں تو یقینی طور پر پاکستانیوں کیلئے بھارتی روپے کے مقابلے میں پٹرول بہت مہنگا نظر آئے گا یعنی 228.65؍ روپے فی لٹر۔ لیکن حقیقتاً بھارتی عوام کیلئے پٹرول کی یہ قیمت اُن کیلئے قابل خرید حد کے اندر ہے۔ بصورت دیگر بھارت میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر کوئی شور شرابہ بھی تو نظر نہیں آتا۔ دوسرے نمبر پر ہم موازنہ کریں گے

کہ پاکستان کے 127؍ روپے فی لٹر کے مقابلے میں سری لنکا کے 185؍ روپے فی لٹر کی رقم زیادہ ہے لیکن سری لنکا کی فی کس آمدنی کے مقابلے میں پاکستان کی فی کس آمدنی صرف 1302؍ روپے ہے۔ ان ممالک کے بعد اب ہم جائزہ لیں گے برطانیہ میں پٹرول کی فی لٹر قیمت کا کیونکہ حالیہ دنوں میں برطانیہ میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ برطانیہ میں پٹرول کی فی لٹر قیمت 1.82؍ ڈالرز (1.34؍ برطانوی پائونڈز) یعنی 309.96؍ پاکستانی روپے ہے۔ بظاہر یہ رقم دیکھ کر یہی لگے گا کہ واقعی پاکستان کے مقابلے میں برطانیہ میں پٹرول کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں لیکن برطانیہ میں فی کس آمدنی 46؍ ہزار 344؍ ڈالرز ہے، یعنی برطانوی عوام کی قوت خرید پاکستانیوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ اسی طرح امریکا کی بات کی جائے تو امریکا میں پٹرول یوں تو لٹر کی بجائے گیلن میں ملتا ہے لیکن قارئین کی آسانی کیلئے ہم یہاں لٹر کی قیمتیں پیش کریں گے۔ امریکا میں فی لٹر پٹرول 0.90؍ میں فروخت ہوتا ہے یعنی 153.68؍ پاکستانی روپے کے مساوی۔ کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ امریکا میں پاکستان کے مقابلے میں مہنگا پٹرول فروخت ہوتا ہے کیونکہ پاکستان میں 127؍ روپے کا ایک لٹر جبکہ امریکا میں 153 کا ایک لیٹر؟ یاد رہے کہ امریکا کی فی کس آمدنی 68؍ ہزار 309؍ ڈالرز یعنی ایک کروڑ 16؍ لاکھ 63؍ ہزار 761؍ پاکستانی روپے ہے جبکہ بالائی سطور میں ہم بتا چکے ہیں کہ پاکستان میں فی کس آمدنی صرف 1302؍ ڈالرز یعنی 2؍ لاکھ 22؍ ہزار 316؍ روپے ہے۔ لہٰذا، یہ کہا جا سکتا ہے کہ فی کس آمدنی (پر کیپیٹا انکم) اور پرچیزنگ پاور انڈیکس (پی پی آئی) یعنی قوت خرید کے پیمانے کا جائزہ لیے بغیر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ کس ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں زیادہ اور کس ملک میں قیمتیں کم ہیں۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

وزن گھٹانے کا سب سے زیادہ طوفانی علاج ہفتے میں تین بار یہ ایک دانہ کھا لیں

دریائے نیل کے قرب سے 1 ہزار سال پرانی قبر دریافت قبر کھولی گئی اندر ایسا ہولناک منظر تھا کہ کئی لوگ بیہوش ہو گئے