برطانوی خاتون نے لاٹری جیت کر 60 ملین پاؤنڈ کیوں بانٹ دیئے؟؟ سن کر آپ حیرن رہ جائیں
لاہور: (ویب ڈیسک) فرانس میں گیارہ کروڑ پچاس لاکھ پاونڈ کی لاٹری جیتنے خوش نصیب خاتون نے نصف سے زیادہ انعامی رقم رشتہ داروں اور مستحق افراد میں بانٹنے کے بعد کہا کہ انھیں لوگوں کی مدد کرنے کی عادت ہے۔ 55 سالہ فرانسس کونولی اور ان کے شوہر پیٹرک نے ہر سال ایک مخصوص رقم خیرات کرنے پر اتفاق کر رکھا تھا لیکن اب تک وہ سنہ 2032 تک کی طے شدہ رقم سے بھی زیادہ خیرات کر چکی ہیں۔
برطانیہ کے ہارٹل پول ٹاون سے تعلق رکھنے والے جوڑے نے 2019 میں ’یورو ملینز‘ لاٹری جیتی تھی اور فوری طور پر انھوں نے دوستوں اور اہل خانہ کو نقد رقم دے دی۔ مسز کونولی نے کہا کہ دوسروں کی مدد کرنا ’آپ کو ایک سکون دیتا ہے اور یہ ایک نشہ ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ وہ اس کی عادی ہیں۔کونولی، جو سابق سماجی کارکن اور استاد ہیں، نے دو خیراتی فاؤنڈیشن قائم کر رکھی ہیں:
ایک ان کی والدہ کیتھلین گراہم کے نام پر ان کے آبائی علاقے شمالی آئرلینڈ میں، اور دوسری PFC ٹرسٹ جو ان کے آبائی شہر میں مقامی طور پر دیکھ بھال کرنے والے نوجوانوں، بزرگوں اور پناہ گزینوں کی مدد کرتا ہے۔ ان کا اندازہ ہے کہ انھوں نے تقریبا 60 ملین پاؤنڈ دیے ہیں لیکن ان کے پاس باضابطہ کوئی حساب نہیں۔ انھوں نے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے 57 سالہ شوہر نے ایسا حساب دیکھا تو وہ پریشان ہو جائیں گے۔
جب جوڑے نے 2019 میں جیک پاٹ جیتا تو انہوں نے دوستوں اور خاندان والوں کو بڑی مقدار میں نقد رقم دی۔ مسز کونولی کی فلاحی کاموں کی پرانی تاریخ ہے۔ انھوں نے بچپن میں سینٹ جان ایمبولینس کے ساتھ رضاکارانہ طور پر کام کیا اور بیلفاسٹ میں طالب علمی کے دوران ایڈز ہیلپ لائن قائم کی۔اب وہ مقامی کمیونٹی گروپس کی مدد کرتی ہیں جو لوگوں کو ملازمتیں حاصل کرنے، پناہ گزینوں اور نوجوان کی دیکھ بھال کرنے والوں کی مدد کرنے،
اور بوڑھے لوگوں کے لیے الیکٹرانک ٹیبلٹس فراہم کرنے میں مدد کرتے ہیں تاکہ وہ اپنے خاندانوں سے رابطہ کر سکیں۔ مسٹر کونولی اپنا پلاسٹک کا کاروبار بھی چلا رہے ہیں۔ ان دونوں کا سب سے بڑا ذاتی خرچ کاؤنٹی ڈرہم میں سات ایکڑ اراضی کے ساتھ چھ بیڈ روم کا مکان تھا، جب کہ مسٹر کونولی استعمال شدہ ایسٹن مارٹن چلاتے ہیں۔ مسز کونولی آسائشوں پر پیسہ خرچ کرنے کے خیال کو غلط سمجھتی ہیں جیسا کہ کوئی بہت قیمتی اور پر آسائش کشتی۔ انھوں نے کہا کہ کسی کے شیمپین کی بوتل پر 25,000 پاونڈ خرچ کرنے کی خبروں نے ان کو یہ سوچنے پر مجبور کیا کہ اس رقم سے کسی نوجوان کو گھر خریدنے میں مدد مل سکتی تھی۔ فرانسس اور پیٹرک کونولی 30 سال قبل کاؤنٹی ڈاون کے مویرا سے ہارٹل پول منتقل ہو گئے تھے۔ پی اے نیوز کے پوچھے جانے پر کہ وہ اتنا کچھ دے کر خوش کیوں ہیں، انھوں نے کہا: ’کیوں نہ ہوں؟ میں نے ساری زندگی یہی کیا ہے۔
‘ ’اگر میں اتنے سالوں میں دی گئی تمام رقم واپس لوں تب بھی میں ایک کروڑ پتی ہوتی۔‘ مسز کونولی نے کہا کہ بہت زیادہ رقم جیتنا کسی شخص کی زندگی بدل سکتا ہے لیکن اس سے شخصیت میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔ ’اگر آپ پیسہ حاصل کرنے سے پہلے بیوقوف ہیں، تو آپ بعد میں بھی بیوقوف رہیں گے۔‘ ’کسی بھی لاٹری جیتنے والے کے لیے میرا ایک ہی مشورہ ہے۔ پیسہ آپ کو وہ شخص بننے میں مدد دیتا ہے جو آپ ہمیشہ سے بننا چاہتے تھے۔‘