دوران پرواز مرنے والے مسافر کی لاش کے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہے؟ ہوش اڑا دینے والے انکشافات
لاہور: (ویب ڈیسک) طیارے میں اگر مسافر مرجائے تو اس کے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہے، ایئر ہوسٹس نے ہوش اڑادینے والے انکشافات کردیے۔ دوران سفر اگر طیارے میں کوئی مسافر کی موت ہوجائے
تو اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے؟ یقیناً یہ ایک ایسا سوال ہے جو طیارے میں سفر کرنے والے ہر انسان کے ذہن میں ضرور ہوگا۔
تاہم ایک ایئر ہوسٹس نے اس حوالے سے ہوش اڑادینے والے خوفناک انکشافات کیے ہیں جنہیں جان کر شاید ہی اب کوئی جہاز میں سفر سے خوفزدہ افراد اس میں سفر کرسکے۔ غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق
ایک ایئر ہوسٹس نے اوپلپو پوڈ کاسٹ پر میزبان گریگ ڈبیک کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس عمل سے متعلق ہوش اڑادینے والا انکشاف کیا ہے۔ ایئر ہوسٹس کا کہنا ہے کہ اگر دوران پرواز کوئی مسافر مر جائے تو ایسی صورت میں فضائی عملے کو جو چیز سب سے زیادہ ناپسند ہے وہ مرنے والے شخص کے متعلق فضائی سفر کے پروٹوکولز ہیں۔ ان کا بتانا ہے
کہ جب دوران سفر کسی کی موت ہوجاتی ہے تو پروٹوکولز کے تحت اس شخص کی میت کو اسی طرح اس کی سیٹ پر واپس رکھنا ہوتا ہے جیسے وہ زندہ ہو۔ ایئر ہوسٹس کا کہنا ہے کہ فضائی عملے میں سے ایک شخص کو مسلسل اس میت کے ساتھ رہنا ہوتا ہے
جبکہ میت کو پاؤں سے لے کر گردن کا ڈھانپ دیا جاتا ہے لیکن اس کا چہرہ کھلا رہتا ہے کیونکہ اس کی اجازت نہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ اگر آپ طیارے میں سفر کررہے ہیں اور آپ کے برابر والی سیٹ پر بیٹھے شخص کی ہارٹ اٹیک کے باعث موت واقع ہوجائے
تو آپ کو باقی سفر اس کی میت کے ساتھ ہی کرنا ہوگا۔ یقیناً یہ عمل کسی بھی مسافر کے لیے خوفزدہ ہونے سے کم نہیں اورخاص کر ایسی صورتحال میں جب میت کا چہرہ بھی ڈھانپا ہوا نہ ہو۔