ایک شخص عالم دین کے پاس گیا اور کہا کہ میری پسند کی شادی ہے پر بیوی پہلے جیسی حسین نہیں لگتی تو بزرگ نے اسے کہا کہ ایسا طریقہ بتاؤں گا جس سے بیوی پہلی رات کی دلہن طرح پیاری لگے گی
ایک شخص عالم دین کے پاس گیا اور کہا کہ میری پسند کی شادی ہے پر بیوی پہلے جیسی حسین نہیں لگتی تو بزرگ نے اسے کہا کہ ایسا طریقہ بتاؤں گا جس سے بیوی پہلی رات کی دلہن طرح پیاری لگے گی
ایک شخص ایک تجربہ کار عالم دین کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا : جب میں نے اپنی بیوی کو شادی سے پہلے پسند کیا تو ایسا محسوس ہوتا کہ اللہ نے دنیا میں اس جیسا کسی کو نہیں بنایا اور جب اس کو نکاح کا پیغام بھیجا تو مجھے محسوس ہوا کہ بہت سی دوسری عورتیں بھی خوبصورتی میں اس کے مثل ہیں۔اور پھر جب میں نے اس سے شادی کر لی تو مجھے محسوس ہوا کہ بہت سی عورتیں تو اس سے زیادہ خوبصورت ہیں۔پھر جب ہماری شادی کو
کچھ عرصہ بیت گیا تو مجھے ہوا کہ دنیا کی تمام ہی عورتیں میری بیوی سے زیادہ بہتر ہیں تو اس دانا عالم نے فرمایا : اگر تم دنیا کی تمام عورتوں سے نکاح کر لو تو تم سڑکوں پر آوارہ پھرنے والے کتوں کو ان عورتوں سے اچھا جاننے لگو تو اس شخص نے حیرت سے پوچھا : کہ آپ نے ایسا کس لئے فرمایا ؟ تو وہ دانا عالم فرمانے لگے : “اس لئے کہ مسئلہ تمہاری بیوی کا نہیں ، مسئلہ یہ ہےکہ انسان کو جب حریص نفس، بھٹکتی آنکھیں اور خوف اللہ سے خالی دل دیا گیا ہو تو
اس کی آنکھ کو قبر کی مٹی کے علاوہ کوئی چیز نہیں بھر سکتی ۔ اے انسان ! تیرا مسئلہ یہ ہے کہ تو اللہ کی حرام کردہ چیزوں سے اپنی نگاہوں کی حفاظت نہیں کرتا ۔ کیا تمہیں ایسا عمل نا بتاوں جس سے تمہاری بیوی تمہیں روز اول کی طرح محبوب لگنے لگے؟ تو اس شخص نے کہا : کیوں نہیں ، ضرور بتائیے۔ وہ دانا عالم فرمانے لگے: اپنی نگاہوں کو جھکا کر رکھو، اس لیے کہ
اللہ تعالٰی کا فرمان ہے۔ قُلْ لِلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُم ۚ ذَٰلِكَ أَزْكَىٰ لَهُمْ ۗ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُون۔ ترجمہ : اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایمان والوں سے کہہ دیجیے کہ
اپنی نگاہوں کو جھکائے رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں ، یہ ان کے لیے زیادہ پاکیزہ ہے ، اور بے شک جو تم کرتے ہو اللہ پاک اس سے خوب باخبر ہیں